حدثنا محمد بن يحيى، واحمد بن يوسف، قالا: ثنا عبد الرزاق، قال: ثنا سفيان، عن سلمة بن كهيل، عن كريب، عن ابن عباس، رضي الله عنهما قال:" بت عند خالتي ميمونة بنت الحارث فقام النبي صلى الله عليه وسلم من الليل يصلي ثم اضطجع فنام حتى نفخ قال: ثم جاءه بلال فآذنه بالصلاة فقام فصلى ولم يتوضا".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، وَأَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَا: ثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: ثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ:" بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ يُصَلِّي ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ قَالَ: ثُمَّ جَاءَهُ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ".
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک رات میں اپنی خالہ سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کے پاس ٹھہرا، (تو دیکھا کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کو اٹھ کر نماز پڑھی، پھر لیٹے اور سو گئے، حتی کہ خراٹے لینے لگے۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: پھر سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے آ کر آپ کو نماز کی اطلاع دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور نماز ادا کی، مگر وضو نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخاري: 6316، صحيح مسلم: 763»