او نسيها من الغد لوقتها بعد قضائها عند الاستيقاظ او عند ذكرها، امر فضيلة لا امر عزيمة وفريضة، إذ النبي صلى الله عليه وسلم قد اعلم ان كفارة نسيان الصلاة او النوم عنها ان يصليها النائم إذا ذكرها، واعلم ان لا كفارة لها إلا ذلك أَوْ نَسِيَهَا مِنَ الْغَدِ لِوَقْتِهَا بَعْدَ قَضَائِهَا عِنْدَ الِاسْتِيقَاظِ أَوْ عِنْدَ ذِكْرِهَا، أَمْرُ فَضِيلَةٍ لَا أَمْرُ عَزِيمَةٍ وَفَرِيضَةٍ، إِذِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَعْلَمَ أَنَّ كَفَّارَةَ نِسْيَانِ الصَّلَاةِ أَوِ النَّوْمَ عَنْهَا أَنْ يُصَلِّيَهَا النَّائِمُ إِذَا ذَكَرَهَا، وَأَعْلَمَ أَنْ لَا كَفَّارَةَ لَهَا إِلَّا ذَلِكَ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے متعلق سوال کیا گیا جو نماز سے سویا رہ جاتا ہے یا اُسے بھول جاتا ہے (تو وہ کیا کرے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا کفّارہ یہ ہے کہ جب اُسے یاد آئے وہ اُسے پڑھ لے۔“