زعم انه خرج من وقت الصلاة إلى غير وقت الصلاة، ففرق بين ما جمع النبي صلى الله عليه وسلم بينهما، وخالف النبي صلى الله عليه وسلم المصطفى بجهله، والنبي المصطفى الذي اخبر ان المدرك ركعة قبل طلوع الشمس مدرك الصلاة عالم بانه يخرج من وقت الصلاة إلى غير وقت صلاة فجعله مدركا للصلاة، كالمدرك ركعة او ركعتين من العصر قبل غروب الشمس، وإن كان يخرج من وقت إلى وقت صلاةزَعَمَ أَنَّهُ خَرَجَ مِنْ وَقْتِ الصَّلَاةِ إِلَى غَيْرِ وَقْتِ الصَّلَاةِ، فَفَرَّقَ بَيْنَ مَا جَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا، وَخَالَفَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُصْطَفَى بِجَهْلِهِ، وَالنَّبِيُّ الْمُصْطَفَى الَّذِي أَخْبَرَ أَنَّ الْمُدْرِكَ رَكْعَةً قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ مُدْرِكٌ الصَّلَاةَ عَالِمٌ بِأَنَّهُ يَخْرُجُ مِنْ وَقْتِ الصَّلَاةِ إِلَى غَيْرِ وَقْتِ صَلَاةٍ فَجَعَلَهُ مُدْرِكًا لِلصَّلَاةِ، كَالْمُدْرِكِ رَكْعَةً أَوْ رَكْعَتَيْنِ مِنَ الْعَصْرِ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّمْسِ، وَإِنْ كَانَ يَخْرُجُ مِنْ وَقْتٍ إِلَى وَقْتِ صَلَاةٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے سورج طلوع ہونے سے پہلے صبح کی نماز کی ایک رکعت پالی تو اُس نے نماز پالی، اور جس نے سورج غروب ہونے سے پہلے نماز عصر کی ایک رکعت پالی تو اُس نے (مکمّل) نماز پالی۔ ٖ“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ تمام راویوں کی احادیث ہم معنی ہیں اور یہ الفاظ دراوردی کی روایت کے ہیں ـ لیکن ابوموسیٰ نے اپنی حدیث میں جناب محمد بن جعفر سے روایت بیان کی ہے کہ ”جس نے (سورج غروب ہونے سے پہلے) نماز عصر کی دو رکعات پالیں ـ“