صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نماز میں جائیز افعال کے ابواب کا مجموعہ
572. (339) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي تَنَاوُلِ الْمُصَلِّي الشَّيْءَ عِنْدَ الْحَادِثَةِ تَحْدُثُ
572. کسی حادثہ کے رونما ہونے پر نمازی کے لئے کوئی چیز پکڑنے کی رخصت ہے
حدیث نمبر: 892
Save to word اعراب
نا بحر بن نصر بن سابق الخولاني ، نا ابن وهب ، حدثني معاوية بن صالح ، عن عيسى بن عاصم ، عن زر بن حبيش ، عن انس بن مالك ، قال: صلينا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم صلاة الصبح، قال: فبينما هو في الصلاة مد يده، ثم اخرها، فلما فرغ من الصلاة، قلنا: يا رسول الله، صنعت في صلاتك هذه ما لم تصنع في صلاة قبلها، قال:" إني رايت الجنة قد عرضت علي، ورايت فيها. قطوفها دانية، حبها كالدباء، فاردت ان اتناول منها، فاوحي إليها ان استاخري، فاستاخرت، ثم عرضت علي النار، بيني وبينكم حتى رايت ظلي وظلكم، فاومات إليكم ان استاخروا، فاوحي إلي ان اقرهم، فإنك اسلمت واسلموا، وهاجرت وهاجروا، وجاهدت وجاهدوا، فلم ار لي عليكم فضلا إلا بالنبوة" نَا بَحْرُ بْنُ نَصْرِ بْنِ سَابَقٍ الْخَوْلانِيُّ ، نَا ابْنُ وَهْبٍ ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عِيسَى بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلاةَ الصُّبْحِ، قَالَ: فَبَيْنَمَا هُوَ فِي الصَّلاةِ مَدَّ يَدَهُ، ثُمَّ أَخَّرَهَا، فَلَمَّا فَرَغَ مِنَ الصَّلاةِ، قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، صَنَعْتَ فِي صَلاتِكَ هَذِهِ مَا لَمْ تَصْنَعْ فِي صَلاةٍ قَبْلَهَا، قَالَ:" إِنِّي رَأَيْتُ الْجَنَّةَ قَدْ عُرِضَتْ عَلَيَّ، وَرَأَيْتُ فِيهَا. قُطُوفُهَا دَانِيَةٌ، حَبُّهَا كَالدُّبَّاءِ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَتَنَاوَلَ مِنْهَا، فَأُوحِيَ إِلَيْهَا أَنِ اسْتَأْخِرِي، فَاسْتَأْخَرَتْ، ثُمَّ عُرِضَتْ عَلَيَّ النَّارُ، بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ حَتَّى رَأَيْتُ ظِلِّيَ وَظِلَّكُمْ، فَأَوْمَأْتُ إِلَيْكُمْ أَنِ اسْتَأْخَرُوا، فَأُوحِيَ إِلَيَّ أَنْ أَقِرَّهُمْ، فَإِنَّكَ أَسْلَمْتَ وَأَسْلَمُوا، وَهَاجَرْتَ وَهَاجَرُوا، وَجَاهَدْتَ وَجَاهَدُوا، فَلَمْ أَرَ لِي عَلَيْكُمْ فَضْلا إِلا بِالنُّبُوَّةِ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صبح کی نماز ادا کی، اس دوران کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ بڑھایا پھر پیچھے کر لیا، پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو ہم نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نماز میں ایک ایسا کام کیا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے قبل کسی نماز میں نہیں کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک میں نے جنّت دیکھی، وہ مجھے دکھائی گئی، میں نے اس میں دیکھا کہ اس کے پھل اور میوے قریب اور جُھکے ہوئے ہیں، اور اس کا دانہ کدو جیسا (موٹا تازہ) ہے، چنانچہ میں نے ان میووں میں سے لینا چاہا تو جنّت کو حُکم دیا گیا کہ پیچھے ہٹ جا تو وہ پیچھے ہٹ گئی - پھر مجھے جہنّم دکھائی گئی میرے اور تمہارے درمیان حتیٰ کہ میں نے اپنا سایہ اور تمھارا سایہ دیکھا، میں نے تمھاری طرف اشارہ کیا کہ پیچھے ہو جاؤ تو میری طرف وحی کی گئی کہ میں انہیں (صحابہ کو) ثابت قدم رکھوں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی مسلمان ہیں اور وہ بھی اسلام قبول کر چکے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کی اور انہوں نے بھی ہجرت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد کیا تو انہوں نے بھی جہاد میں شرکت کی ہے، تو میں نے تم پر نبوت کے سوا اپنی کوئی فضیلت نہ پائی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.