نا به الاشج ، وهارون بن إسحاق ، ولم يذكرا الرؤية، وقالا: عن النبي صلى الله عليه وسلم انه كان يصلي. قال هارون: إلى راحلته، وقال ابو سعيد: إلى بعيره، وكان ابن عمر يفعلهنَا بِهِ الأَشَجُّ ، وَهَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، وَلَمْ يَذْكُرَا الرُّؤْيَةَ، وَقَالا: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ يُصَلِّي. قَالَ هَارُونُ: إِلَى رَاحِلَتِهِ، وَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ: إِلَى بَعِيرِهِ، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ
جناب اشج اور ہارون بن اسحاق نے اپنی روایت میں دیکھنے کا ذکر نہیں کیا، دونوں کہتے ہیں کہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم ) اپنی سواری کی طرف (نماز پڑھتے تھے) اور ابوسعید کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ کی طرف (سُترہ بنا کر نماز پڑھتے تھے) اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔