صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
356. ‏(‏123‏)‏ بَابُ الدُّعَاءِ فِي الصَّلَاةِ بِالْمَسْأَلَةِ عِنْدَ قِرَاءَةِ آيَةِ الرَّحْمَةِ، وَالِاسْتِعَاذَةِ عِنْدَ قِرَاءَةِ آيَةِ الْعَذَابِ، وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ قِرَاءَةِ آيَةِ التَّنْزِيهِ‏.‏
356. نماز میں آیتِ رحمت کی تلاوت کے وقت اللہ تعالیٰ سے رحمت کا سوال کرنے، کسی آیتِ عذاب کی قرأت کے بعد اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنے اور آیتِ تنزیہ کی تلاوت کرنے کے بعد تسبیح پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 542
Save to word اعراب
نا سلم بن جنادة ، نا ابو معاوية ، عن الاعمش . ح وحدثنا مؤمل بن هشام ، نا ابو معاوية ، نا الاعمش ، عن سعد بن عبيدة ، عن المستورد بن الاحنف ، عن صلة ، عن حذيفة ، قال: صليت مع النبي صلى الله عليه وسلم ذات ليلة، فافتتح القراءة، فقرا حتى انتهى إلى المائة، فقلت: يركع، ثم مضى حتى بلغ المائتين، فقلت: يركع، ثم قرا حتى ختمها، فقلت: يركع، ثم افتتح النساء، فقرا، ثم ركع، فكان ركوعه مثل قيامه، وقال في ركوعه:" سبحان ربي العظيم"، ثم سجد، وكان سجوده مثل ركوعه، فقال في سجوده:" سبحان ربي الاعلى"، وكان إذا مر بآية رحمة سال، وإذا مر بآية عذاب تعوذ، وإذا مر بآية فيها تنزيه لله سبح" . هذا لفظ مؤملنا سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ ، نا أَبُو مُعَاوِيَةُ ، عَنِ الأَعْمَشِ . ح وَحَدَّثَنَا مُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ ، نا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، نا الأَعْمَشُ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الأَحْنَفِ ، عَنْ صِلَةَ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، فَافْتَتَحَ الْقِرَاءَةَ، فَقَرَأَ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمِائَةِ، فَقُلْتُ: يَرْكَعُ، ثُمَّ مَضَى حَتَّى بَلَغَ الْمِائَتَيْنِ، فَقُلْتُ: يَرْكَعُ، ثُمَّ قَرَأَ حَتَّى خَتَمَهَا، فَقُلْتُ: يَرْكَعُ، ثُمَّ افْتَتَحَ النِّسَاءَ، فَقَرَأَ، ثُمَّ رَكَعَ، فَكَانَ رُكُوعُهُ مِثْلَ قِيَامِهِ، وَقَالَ فِي رُكُوعِهِ:" سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ"، ثُمَّ سَجَدَ، وَكَانَ سُجُودُهُ مِثْلَ رُكُوعِهِ، فَقَالَ فِي سُجُودَهُ:" سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى"، وَكَانَ إِذَا مَرَّ بِآيَةِ رَحْمَةٍ سَأَلَ، وَإِذَا مَرَّ بِآيَةِ عَذَابٍ تَعَوَّذَ، وَإِذَا مَرَّ بِآيَةٍ فِيهَا تَنْزِيهٌ لِلَّهِ سَبَّحَ" . هَذَا لَفْظُ مُؤَمَّلٍ
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قراءت شروع کی تو سو آیات کی تلاوت فرمائی، میں نے (دل میں) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کریں گے۔ پھر آپ نے قراءت جاری رکھی اور دو سو آیات تک قراءت کی، میں نے (دل میں) کہا کہ (اب) آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کریں گے (لیکن) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر قراءت کی حتیٰ کہ سورت ختم کر دی، میں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اب رکوع کریں گے، (مگر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر «‏‏‏‏سورة النساء» ‏‏‏‏ شروع کر دی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مکمل سورت) تلاوت کرنے کے بعد رکوع کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا میرے خیال میں رکوع بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قیام کی طرح (طویل) تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رکوع میں یہ کلمات پڑھے «‏‏‏‏سُبْحَانَ رَبِّي الْعَظِيمِ» ‏‏‏‏ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سجدہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع کی طرح طویل تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سجدوں میں یہ تسبیح پڑھی، «‏‏‏‏سُبْحَانَ رَبِّي الْأَعْلَى» ‏‏‏‏ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی آیت رحمت کی تلاوت فرماتے تو اللہ تعالیٰ سے رحمت کا سوال کرتے، اور جب کسی عذاب والی آیت کی قرأت کرتے تو اللہ تعالیٰ سے اس کے عذاب سے پناہ مانگتے اور جب کسی ایسی آیت کی تلاوت کرتے جس میں اللہ تعالیٰ کی تنزیہ و تقدیس ہوتی تو اللہ تعالیٰ کی تسبیح بیان کرتے۔ یہ مومل کی راویت ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.