فإن جسرة بنت دجاجة قالت: سمعت ابا ذر يقول: قام النبي صلى الله عليه وسلم بآية حتى اصبح يرددها والآية {إن تعذبهم فإنهم عبادك وإن تغفر لهم فإنك انت العزيز الحكيم} [المائدة: ١١٨]فَإِنَّ جَسْرَةَ بِنْتَ دَجَاجَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يَقُولُ: قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِآيَةٍ حَتَّى أَصْبَحَ يُرَدِّدُهَا وَالْآيَةُ {إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ} [المائدة: ١١٨]
حضرت جسرہ بنت دجاجہ بیان کرتی ہیں کہ میں نے حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کو فرماتے سنا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں ایک ہی آیت مبارکہ (ساری رات) باربار پڑھتے رہے حتیٰ کہ صبح ہوگئی۔ وہ آیت مبارکہ یہ ہے:(إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ (المائدۃ:118)”(اے اللہ!)اگر تو انہیں عذاب دے گا تو وہ تیرے ہی بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے گا تو بے شک تو ہی غالب نہایت حکمت والا ہے۔“