والدليل على ان النبي صلى الله عليه وسلم إنما امر في خبر ابي سعيد ان يقال كما يقول المؤذن حتى يفرغ، وكذاك كان يقول كما يقول المؤذن حتى يسكت، خلا قوله حي على الصلاة، حي على الفلاحوَالدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَمَرَ فِي خَبَرِ أَبِي سَعِيدٍ أَنْ يُقَالَ كَمَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ حَتَّى يَفْرُغَ، وَكَذَاكَ كَانَ يَقُولُ كَمَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ حَتَّى يَسْكُتَ، خَلَا قَوْلِهِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ
اور اس دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ کی روایت میں یہ حکم دیا ہے کہ (اذان سننے والا) اسی طرح کہے، جیسے مؤذن کہتا ہے حتی کہ وہ (اذان سے) فارغ ہوجائے،اور آپ بھی اسی طرح فرماتے تھے جس طرح مؤذن کہتا تھا، یہاں تک کہ وہ خاموش ہوجاتا، سوائے حی علی الصلاۃ اور حی علی الفلاح کے (جواب کے)
سیدنا عیسیٰ بن طلحہ رضی اللہ بیان کرتے ہیں کہ ہم سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو مؤذن نے نماز کے لئے اذان کہی تو اُس نے کہا «اللهُ أَكْبَرُ، للهُ أَكْبَرُ» ”اللہ بہت بڑا ہے، اللہ بہت بڑا ہے“ تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے بھی فرمایا «اللهُ أَكْبَرُ، للهُ أَكْبَرُ» پھر اُس نے کہا «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ» ”میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی لائق عبادت نہیں“ تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے بھی فرمایا «أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ» پھر اُس نے کہا «أَشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدٌ رَسُولُ ٱللَّٰه» ”میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں“ پھر اُس نے کہا «حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ» ”آ ؤ نماز کی طرف“ تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَٰهِ» ”اللہ تعالیٰ کی توفیق کے بغیر گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں“ پھر اُس نے کہا «حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ» ”آؤ کامیابی کی طرف“ تو سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا «لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَٰهِ» ”اللہ تعالیٰ کی توفیق کے بغیر گناہ سے بچنے اور نیکی کرنے کی طاقت نہیں۔“ پھر فرمایا کہ میں نے تمہارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح اذان کا جواب دیتے ہوئے سنا ہے۔