إذا كان للمسجد مؤذنان لا مؤذن واحد، فيؤذن احدهما قبل طلوع الفجر، والآخر بعد طلوعه بذكر خبر مجمل غير مفسر.إِذَا كَانَ لِلْمَسْجِدِ مُؤَذِّنَانِ لَا مُؤَذِّنٌ وَاحِدٌ، فَيُؤَذِّنُ أَحَدُهُمَا قَبْلَ طُلُوعِ الْفَجْرِ، وَالْآخَرُ بَعْدَ طُلُوعِهِ بِذِكْرِ خَبَرٍ مُجْمَلٍ غَيْرِ مُفَسَّرٍ.
جبکہ مسجد کے ایک کی بجائے دو مؤذن ہوں،اور ان میں سے ایک طلوع فجر سے پہلے اذان دے اور دوسرا طلوع فجر کے بعد اذان کہے،اس سلسلے میں مذکورہ مجمل غیر مفسر روایت ہے۔
حضرت سالم رحمہ اللہ اپنے باپ سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلال رضی اللہ عنہ رات کے وقت اذان کہتے ہیں توتم (روزہ رکھنے کے لئے) کھاؤ پیو حتیٰ کہ تم ابن اُم مکتوم کی اذان سُنو۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ نے اپنے استاد مخزومی سے بھی روایت کی ہے، اس سند میں تمام جگہ «عن» سے روایت ہے۔