صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2112. ‏(‏371‏)‏ بَابُ وَقْتِ النَّفْرِ مِنْ مِنًى آخِرَ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ‏.‏
2112. ایام تشریق کے آخری دن منیٰ سے روانگی کے وقت کا بیان
حدیث نمبر: 2980
Save to word اعراب
حدثنا يونس بن عبد الاعلى الصدفي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، ان قتادة بن دعامة اخبره، عن انس بن مالك، انه حدثه:" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى الظهر والعصر، والمغرب والعشاء ورقد رقدة بالمحصب، ثم ركب إلى البيت، فطاف به" ، قال ابو بكر: هذا حديث غريب بصري لم يروه غير عمرو بن الحارث، قال ابو بكر: قرا علي ابو موسى هذا، قال: كتب إلي احمد بن صالح، عن ابن وهبحَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّدَفِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ قَتَادَةَ بْنَ دِعَامَةَ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ:" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ، وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ وَرَقَدَ رَقْدَةً بِالْمُحَصَّبِ، ثُمَّ رَكِبَ إِلَى الْبَيْتِ، فَطَافَ بِهِ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ بَصْرِيٌ لَمْ يَرْوِهِ غَيْرُ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَرَأَ عَلَيَّ أَبُو مُوسَى هَذَا، قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ وَهْبٍ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر عصر مغرب اور عشاء کی نمازیں وادی محصب میں پڑھیں پھر آپ کچھ دیر سو گئے پھر آپ سوار ہوکر بیت اللہ شریف پہنچے اور طواف وداع کیا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے، اسے صرف عمرو بن حارث نے بیان کیا ہے امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب ابوموسیٰ نے اس حدیث کی قراءت مجھے سنائی۔ وہ فرماتے ہیں کہ احمد بن صالح نے یہ روایت ابن وہب کی سند سے مجھے لکھ کر ارسال کی۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.