صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے ، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
1946. ‏(‏205‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الْبَيَانِ أَنَّ السَّعْيَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَاجِبٌ، لَا أَنَّهُ مُبَاحٌ غَيْرُ وَاجِبٍ
1946. اس بات کا بیان کہ صفا مروہ کے درمیان سعی کرنا واجب ہے، یہ مباح یا غیر واجب نہیں ہے
حدیث نمبر: Q2764
Save to word اعراب
لقوله ‏[‏تعالى‏]‏‏:‏ فمن حج البيت او اعتمر فلا جناح عليه ان يطوف بهما ‏[‏البقرة‏:‏ 158‏]‏‏.‏ والدليل على ان قوله‏:‏ فلا جناح عليه ان يطوف بهما‏.‏ ليس في المعنى كقوله‏:‏ فليس عليكم جناح ان تقصروا من الصلاة ‏[‏النساء‏:‏ 101‏]‏ لِقَوْلِهِ ‏[‏تَعَالَى‏]‏‏:‏ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا ‏[‏الْبَقَرَةِ‏:‏ 158‏]‏‏.‏ وَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ قَوْلَهُ‏:‏ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا‏.‏ لَيْسَ فِي الْمَعْنَى كَقَوْلِهِ‏:‏ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاةِ ‏[‏النِّسَاءِ‏:‏ 101‏]‏

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2764
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عمر بن علي بن عطاء بن مقدم المقدمي ، حدثنا الخليل بن عثمان ، قال: سمعت عبد الله بن نبيه ، عن جدته صفية بنت شيبة ، عن جدتها بنت ابي تجزاة ، قالت: كانت لنا خلفة في الجاهلية، قالت: اطلعت من كوة بين الصفا والمروة، فاشرفت على النبي صلى الله عليه وسلم، وإذا هو يسعى، وإذا هو يقول لاصحابه: " اسعوا، فإن الله كتب عليكم السعي"، فلقد رايته من شدة السعي يدور الإزار حول بطنه حتى رايت بياض بطنه، وفخذيه" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَطَاءِ بْنِ مَقْدَمٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، حَدَّثَنَا الْخَلِيلُ بْنُ عُثْمَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ نُبَيْهٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ ، عَنْ جَدَّتِهَا بِنْتِ أَبِي تَجْزَأَةَ ، قَالَتْ: كَانَتْ لَنَا خِلْفَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ، قَالَتِ: اطَّلَعْتُ مِنْ كَوَّةٍ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، فَأَشْرَفْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِذَا هُوَ يَسْعَى، وَإِذَا هُوَ يَقُولُ لأَصْحَابِهِ: " اسْعَوْا، فَإِنَّ اللَّهَ كَتَبَ عَلَيْكُمُ السَّعْيَ"، فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ مِنْ شِدَّةِ السَّعْيِ يَدُورُ الإِزَارُ حَوْلَ بَطْنِهِ حَتَّى رَأَيْتُ بَيَاضَ بَطْنِهِ، وَفَخِذَيْهِ"
حضرت حبیبہ بنت ابو تجراۃ بیان کرتی ہیں کہ جاہلیت میں ہمارا ایک دریچہ ہوتا تھا (جو صفا مروہ کی طرف کھلتا تھا) وہ فرماتی ہیں کہ میں نے روشندان سے صفا و مروہ کے درمیان جھانکا تو میری نظر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر پڑی جبکہ آپ دوڑ رہے تھے اورآپ اپنے صحابہ کرام سے کہہ رہے تھے: دوڑو کیونکہ الله تعالی نے تم پر (اس جگہ) دوڑنا فرض کیا ہے۔ بیشک میں نے دیکھا کہ تیز رفتاری کی وجہ سے آپ کا تہہ بند آپ کے پیٹ مبارک کے گرد گھوم رہا تھا حتّیٰ کہ میں نے آپ کے پیٹ اور ران کی سفیدی دیکھی۔

تخریج الحدیث: صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.