إذ سائق الهدي المهل بالعمرة، غير جائز له الإحلال منها قبل مبلغ الهدي محله إِذْ سَائِقٌ الْهَدْيَ الْمُهِلُّ بِالْعُمْرَةِ، غَيْرُ جَائِزٍ لَهُ الْإِحْلَالُ مِنْهَا قَبْلَ مَبْلَغِ الْهَدْيِ مَحِلَّهُ
تاکہ یہ حج قران کرنے والا بن جائے کیونکہ جس شخص نے عمرے کا احرام باندھا ہواور قربانی کا جانور بھی اس کے ساتھ ہو تو اس کے لئے (عمرہ ادا کرنے کے بعد) اس وقت تک احرام کھولنا جائز نہیں جب تک قربانی اپنی قربان گاہ میں (10ذوالحجہ) کو نہ پہنچ جائے۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجتہ الوداع والے سال (حج کے لئے) نکلے تو ہم نے عمرے کا احرام باندھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس قربانی کا جانور ہو وہ حج اور عمرے کا ایک ساتھ احرام باندھے۔ (اور تلبیہ کہے)“