صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
رمضان المبارک میں صدقہ فطرادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1676. ‏(‏121‏)‏ بَابُ ذِكْرِ أَوَّلِ مَا أُحْدِثَ الْأَمْرُ بِنِصْفِ صَاعٍ حِنْطَةَ، وَذِكْرِ أَوَّلِ مَنْ أَحْدَثَهُ‏.‏
1676. سب سے پہلے کب آدھا صاع گندم فطر دینے کا شروع ہوا؟ اور اس کی ابتداء کرنے والے کا بیان
حدیث نمبر: 2408
Save to word اعراب
حدثنا ابن حجر ، حدثنا إسماعيل بن جعفر ، حدثنا داود هو ابن قيس الفراء ، عن عياض بن عبد الله ، عن ابي سعيد الخدري ، انه قال:" كنا نخرج زكاة الفطر على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم صاعا من طعام، او صاعا من اقط، او صاعا من تمر، او صاعا من زبيب، او صاعا من شعير ، فلم نزل نخرجه، حتى قدم علينا معاوية من الشام حاجا او معتمرا، وهو يومئذ خليفة، فخطب الناس على منبر رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: ثم ذكر زكاة الفطر، فقال: إني لارى مدين من سمراء الشام تعدل صاعا من تمر، فكان اول من ذكر الناس بالمدين حينئذ"حَدَّثَنَا ابْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ هُوَ ابْنُ قَيْسٍ الْفَرَّاءُ ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ:" كُنَّا نُخْرِجُ زَكَاةَ الْفِطْرِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ زَبِيبٍ، أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ ، فَلَمْ نَزَلْ نُخْرِجُهُ، حَتَّى قَدِمَ عَلَيْنَا مُعَاوِيَةُ مِنَ الشَّامِ حَاجًّا أَوْ مُعْتَمِرًا، وَهُوَ يَوْمَئِذٍ خَلِيفَةٌ، فَخَطَبَ النَّاسَ عَلَى مِنْبَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: ثُمَّ ذَكَرَ زَكَاةَ الْفِطْرِ، فَقَالَ: إِنِّي لأَرَى مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَاءِ الشَّامِ تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ، فَكَانَ أَوَّلُ مَنْ ذَكَّرَ النَّاسَ بِالْمُدَّيْنِ حِينَئِذٍ"
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں صدقہ فطر ایک صاع طعام یا ایک صاع پنیر، یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع کشمش یا ایک صاع جَو ادا کیا کرتے تھے۔ پھر ہم اسی طرح صدقہ فطر ادا کرتے رہے حتّیٰ کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ شام سے حج یا عمرے کے لئے ہمارے پاس تشریف لائے۔ وہ ان دنوں خلیفہ تھے۔ تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منبر پو لوگوں سے خطاب کیا۔ پھر صدقہ فطر کا تذکرہ کیا تو کہنے لگے کہ میرے خیال میں ملک شام کی گندم کے دو مد ایک صاع کھجور کے برابر ہیں۔ اس طرح وہ پہلے شخص تھے جس نے اس وقت لوگوں سے (گندم کے) دومد (صدقہ فطر ادا کرنے) کا تذکرہ کیا۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.