صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
زکوٰۃ کی تقسیم کے ابواب کا مجموعہ اور مستحقین کی زکوٰۃ کا بیان
1654. ‏(‏99‏)‏ بَابُ الرُّخْصَةِ فِي قَسْمِ الْمَرْءِ صَدَقَتَهُ مِنْ غَيْرِ دَفْعِهَا إِلَى الْوَالِي،
1654. امیر و گورنر کو زکوٰۃ ادا کرنے کی بجائے آدمی بذاتِ خود بھی مستحقین میں تقسیم کرسکتا ہے۔
حدیث نمبر: Q2383
Save to word اعراب
قال الله- عز وجل-‏:‏ ‏[‏إن تبدوا الصدقات فنعما هي‏]‏ الآية ‏[‏البقرة‏:‏ 271‏]‏ قَالَ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ-‏:‏ ‏[‏إِنْ تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ‏]‏ الْآيَةَ ‏[‏الْبَقَرَةِ‏:‏ 271‏]‏
ارشادِ باری تعالیٰ ہے: «‏‏‏‏إِن تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ» ‏‏‏‏ [ سورة البقرة: 271 ] اگر تم اعلانیہ صدقات دو تو یہ اچھی بات ہے اور اگر تم اسے چھپا کر فقیروں کو دو تو وہ تمہارے لئے زیادہ بہتر ہے ...

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2383
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابان ، ويوسف بن موسى بن عيسى المروزي , قال: حدثنا محمد بن فضيل بن غزوان الضبي ، حدثنا عطاء بن السائب ، وابو جعفر موسى بن السائب ، عن سالم بن ابي الجعد ، عن ابن عباس ، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: السلام عليك يا غلام بني عبد المطلب، قال: وعليك، قال: إني رجل من بياض الذي من بني سعد بن بكر، وانا رسول قومي إليك ووافدهم، وإني سائلك، فمشدد مسالتي إياك، ومناشدك، فمشدد مناشدتي إياك، قال:" خذ عنك يا اخا ابن سعد"، قال: من خلقك؟ ومن خلق من قبلك؟ ومن هو خالق من بعدك؟ قال:" الله"، قال: فنشدتك بذلك هو ارسلك؟ قال:" نعم"، قال: فإنا قد وجدنا في كتابك، وامرتنا رسلا ان تاخذ من حواشي اموالنا، فترد على فقرائنا، فنشدتك بذلك اهو امرك بذلك؟ قال:" نعم" ، قال ابو بكر: قول الله عز وجل: إن تبدوا الصدقات فنعما هي سورة البقرة آية 271 من هذا الباب ايضاحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانٍ ، وَيُوسُفُ بْنُ مُوسَى بْنِ عِيسَى الْمَرْوَزِيُّ , قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلِ بْنِ غَزَوَانَ الضَّبِّيُّ ، حَدَّثَنَا عَطَاءُ بْنُ السَّائِبِ ، وَأَبُو جَعْفَرٍ مُوسَى بْنُ السَّائِبِ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: السَّلامُ عَلَيْكَ يَا غُلامَ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، قَالَ: وَعَلَيْكَ، قَالَ: إِنِّي رَجُلٌ مِنْ بَيَاضٍ الَّذِي مِنْ بَنِي سَعْدِ بْنِ بَكْرٍ، وَأَنَا رَسُولُ قَوْمِي إِلَيْكَ وَوَافِدُهُمْ، وَإِنِّي سَائِلُكَ، فَمُشَدِّدٌ مَسْأَلَتِي إِيَّاكَ، وَمُنَاشِدُكَ، فَمُشَدِّدٌ مُنَاشَدَتِي إِيَّاكَ، قَالَ:" خُذْ عَنْكَ يَا أَخَا ابْنِ سَعْدٍ"، قَالَ: مَنْ خَلَقَكَ؟ وَمَنْ خَلَقَ مَنْ قَبْلَكَ؟ وَمَنْ هُوَ خَالِقُ مَنْ بَعْدَكَ؟ قَالَ:" اللَّهُ"، قَالَ: فَنَشَدْتُكَ بِذَلِكَ هُوَ أَرْسَلَكَ؟ قَالَ:" نَعَمْ"، قَالَ: فَإِنَّا قَدْ وَجَدْنَا فِي كِتَابِكَ، وَأَمَّرْتَنَا رُسُلا أَنْ تَأْخُذَ مِنْ حَوَاشِي أَمْوَالِنَا، فَتُرَدُّ عَلَى فُقَرَائِنَا، فَنَشَدْتُكَ بِذَلِكَ أَهُوَ أَمَرَكَ بِذَلِكَ؟ قَالَ:" نَعَمْ" ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: قَوْلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ: إِنْ تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ سورة البقرة آية 271 مِنْ هَذَا الْبَابِ أَيْضًا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا تو اُس نے کہا کہ اے بنی عبدالمطلب کے بیٹے «‏‏‏‏السَّلامُ عَلَيْك» ‏‏‏‏۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «‏‏‏‏وَعَلَيْك» ‏‏‏‏ اور تم پر بھی سلامتی ہو۔ اُس نے کہا کہ میں نبی سعد بن بکر کی شاخ بیاض کا ایک آدمی ہوں۔ اور میں اپنی قوم کا پیغامبر اور آپ کی طرف اُن کا قاصد ہوں میں آپ سے چند سوالات کروںگا اور اس پوچھنے میں سختی کروںگا میں آپ کو قسم دوںگا اور قسم دینے میں بھی سخت رویہ اختیار کروںگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابن سعد کے بھائی، جو چاہو پوچھو۔ اُس نے کہا کہ آپ کو کس نے پیدا کیا ہے۔ آپ سے پہلے لوگوں کو کس نے پیدا کیا تھا اور آپ کے بعد آنے والوں کو کون پیدا کرنے والا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اُس نے کہا تو میں آپ کو اُسی اللہ کی قسم دیکر پوچھتا ہوں، کیا اُس نے تمہیں رسول بنایا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اس نے کہا، بلاشبہ ہم نے آپ کے خط میں پڑھا ہے اور آپ کے عامل نے بھی بتایا ہے کہ ہمارے جانوروں کی زکوٰۃ وصول کریگا اور ہمارے فقراء میں تقسیم کریگا؟ تو میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں، کیا اللہ نے آپ کو اس بات کا حُکم دیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد «‏‏‏‏إِن تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ» ‏‏‏‏ [ سورة البقرة: 271 ] اگر تم ظاہر کرکے صدقہ کرو وہ اچھا ہے۔ اسی مسئلے کے متعلق ہے۔

تخریج الحدیث:


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.