صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
غسل جنابت کے متعلق ابواب کا مجموعہ
186. ‏(‏185‏)‏ بَابُ الِاسْتِتَارِ لِلِاغْتِسَالِ مِنَ الْجَنَابَةِ
186. غسل جنابت کے لیے پردہ کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 237
Save to word اعراب
نا عبد الرحمن بن بشر بن الحكم ، نا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن ابن طاوس ، عن المطلب بن عبد الله بن حنطب ، عن ام هانئ ، قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يوم الفتح باعلى مكة، فاتيته، فجاء ابو ذر بقصعة فيها ماء، قلت: إني لارى فيها اثر العجين، قالت: فستره ابو ذر، فاغتسل، ثم ستر النبي صلى الله عليه وسلم ابا ذر، فاغتسل، ثم صلى النبي صلى الله عليه وسلم ثماني ركعات، وذلك في الضحى" نا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرِ بْنِ الْحَكَمِ ، نا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ ابْنِ طَاوُسٍ ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ ، عَنْ أُمِّ هَانِئٍ ، قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْفَتْحِ بِأَعْلَى مَكَّةَ، فَأَتَيْتُهُ، فَجَاءَ أَبُو ذَرٍّ بِقَصْعَةٍ فِيهَا مَاءٌ، قُلْتُ: إِنِّي لأَرَى فِيهَا أَثَرَ الْعَجِينِ، قَالَتْ: فَسَتَرَهُ أَبُو ذَرٍّ، فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ سَتَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا ذَرٍّ، فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ، وَذَلِكَ فِي الضُّحَى"
سیدہ اُم ہانی رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکّہ والے دن مکّہ مکرمہ کے بالائی حصّے میں تشریف فرما تھے۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی تو سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ پانی کا ایک بڑا برتن لیکر آئے۔ میں نے کہا کہ میں تو اس میں گُندھے ہوئے آٹے کا اثر دیکھ رہی ہوں۔ کہتی ہیں کہ چنانچہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پردہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل کیا، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کو پردہ کیا اُنہوں نے غسل کیا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاشت کی آٹھ رکعات ادا کیں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.