صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
زکوٰۃ کی تقسیم کے ابواب کا مجموعہ اور مستحقین کی زکوٰۃ کا بیان
1627. ‏(‏72‏)‏ بَابُ الْأَمْرِ بِقَسْمِ الصَّدَقَةِ فِي أَهْلِ الْبَلْدَةِ الَّتِي تُؤْخَذُ مِنْهُمُ الصَّدَقَةُ
1627. جس شہر والوں سے زکٰوۃ وصول کی جائے گی انہی میں زکوٰۃ تقسیم کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 2346
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن المبارك المخرمي ، حدثنا وكيع ، حدثنا زكريا بن إسحاق المكي ، وكان ثقة. ح وحدثنا جعفر بن محمد، حدثنا وكيع ، عن زكريا بن إسحاق المكي ، عن يحيى بن عبد الله بن صيفي ، عن ابي معبد ، عن ابن عباس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم لما بعث معاذا إلى اليمن واليا، قال: " إنك تاتي قوما من اهل كتاب، فادعهم إلى شهادة ان لا له إلا الله، واني رسول الله، فإذا هم اطاعوا لذلك، فاعلمهم ان الله افترض عليهم خمس صلوات في يوم وليلة، فإن هم اطاعوا لذلك، فاعلمهم ان الله افترض عليهم صدقة في اموالهم تؤخذ من اغنيائهم فترد في فقرائهم، فإن هم اطاعوا لذلك، فإياك وكرائم اموالهم، واتق دعوة المظلوم، فإنها ليس بينها وبين الله حجاب" ، هذا حديث جعفر، وقال المخرمي: إن النبي صلى الله عليه وسلم بعث معاذ بن جبل إلى اليمن، فقال:" ادعهم إلى شهادة ان لا إله إلا الله، واني رسول الله، فإن هم اجابوا لذلك، فاخبرهم ان الله افترض عليهم"، وقال في كلها: فإن هم اجابوا لذلك فاخبرهمحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ إِسْحَاقَ الْمَكِّيُّ ، وَكَانَ ثِقَةً. ح وَحَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ إِسْحَاقَ الْمَكِّيِّ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا بَعَثَ مُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ وَالِيًا، قَالَ: " إِنَّكَ تَأْتِي قَوْمًا مِنْ أَهْلِ كِتَابٍ، فَادْعُهُمْ إِلَى شَهَادَةِ أَنْ لا لَهَ إِلا اللَّهُ، وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ، فَإِذَا هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ، فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ، فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ، فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ صَدَقَةً فِي أَمْوَالِهِمْ تُؤْخَذُ مِنْ أَغْنِيَائِهِمْ فَتُرَدُّ فِي فُقَرَائِهِمْ، فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ، فَإِيَّاكَ وَكَرَائِمَ أَمْوَالِهِمْ، وَاتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ، فَإِنَّهَا لَيْسَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ" ، هَذَا حَدِيثُ جَعْفَرٍ، وَقَالَ الْمُخَرِّمِيُّ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ:" ادْعُهُمْ إِلَى شَهَادَةِ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ، فَإِنْ هُمْ أَجَابُوا لِذَلِكَ، فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عَلَيْهِمْ"، وَقَالَ فِي كُلِّهَا: فَإِنْ هُمْ أَجَابُوا لِذَلِكَ فَأَخْبِرْهُمْ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کا گورنر بنا کر بھیجا تو فرمایا: بیشک تم ایک اہل کتاب قوم کے پاس جارہے ہو لہٰذا انہیں (سب سے پہلے) لَا إِلٰهَ إِلَّا الله کی گواہی دینے اور اس بات کی گواہی دینے کہ میں اللہ کا رسول ہوں، کی دعوت دینا۔ پھر جب وہ اس بات میں تمھاری اطاعت کرلیں تو پھر اُنہیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے اُن پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ پھراگر وہ تمہاری یہ بات بھی مان لیں تو اُنہیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ان کے مالوں میں زکوٰۃ فرض کی ہے جو اُن کے مالداروں سے وصول کر کے انہی کے فقراء میں تقسیم کی جائیگی۔ اگر وہ اس بات میں بھی تمہاری فرمانبرداری کرلیں تو پھر تم اُن کے عمدہ مال لینے سے بچنا اور مظلوم کی بد دعا سے بچنا کیونکہ مظلوم کی بد دعا اور اللّٰہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ حائل نہیں ہے۔ یہ حدیث جناب جعفر کی روایت ہے اور جناب مخرمی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجا تو فرمایا: انہیں اس بات کی دعوت دو کہ وہ گواہی دیں کہ ایک اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں۔ پھر اگر وہ تمہاری یہ دعوت قبول کرلیں تو اُنہیں بتانا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے اُن پر فرض کیا ہے۔ پوری روایت میں اسی طرح ہے کہ پھر اگر وہ تمہاری دعوت قبول کرلیں تو انہیں (اگلی بات) بتانا۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.