صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
اونٹ ، گائے اور بکریوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ
1574. ‏(‏19‏)‏ بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الصَّدَقَةَ إِنَّمَا تَجِبُ فِي الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ فِي سِوَائِمِهَا دُونَ غَيْرِهِمَا، ضِدُّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ فِي الْإِبِلِ الْعَوَامِلِ صَدَقَةً‏.‏
1574. اس بات کی دلیل کا بیان کہ چرنے والے اونٹ اور بکریوں میں زکوٰۃ واجب ہے ان کے علاوہ دوسروں میں واجب نہیں اور اس میں لوگوں کی نفی ہے جو کہتے ہیں کام کاج اور بوجھ اُٹھانے والے اونٹوں پر زکوٰۃ ہے
حدیث نمبر: 2266
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا يحيى ، حدثنا بهز ، حدثني ابي ، عن جدي . ح وحدثنا الحسن بن محمد بن الصباح ، حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا بهز بن حكيم ، عن ابيه ، عن جده ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" في كل إبل سائمة في كل اربعين بنت لبون، لا يفرق إبل من حسابها، من اعطاها مؤتجرا فله اجرها، ومن منعها، فإنا آخذوها وشطر إبله عزمة من عزمات ربنا، لا يحل لآل محمد منها شيء" ، قال الصنعاني: من كل اربعين بنت لبون، وقال بندار: ومن ابى فانا آخذها وشطر ماله، وقال: لا يفرق إبل من حسابهاوَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ جَدِّي . ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَكِيمٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" فِي كُلِّ إِبِلٍ سَائِمَةٍ فِي كُلِّ أَرْبَعِينَ بِنْتُ لَبُونٍ، لا يُفَرَّقُ إِبِلٌ مِنْ حِسَابِهَا، مَنْ أَعْطَاهَا مُؤْتَجِرًا فَلَهُ أَجْرُهَا، وَمَنْ مَنَعَهَا، فَإِنَّا آخِذُوهَا وَشَطْرَ إِبِلِهِ عَزْمَةٌ مِنْ عَزَمَاتِ رَبِّنَا، لا يَحِلُّ لآلِ مُحَمَّدٍ مِنْهَا شَيْءٌ" ، قَالَ الصَّنْعَانِيُّ: مِنْ كُلِّ أَرْبَعِينَ بِنْتُ لَبُونٍ، وَقَالَ بُنْدَارٌ: وَمَنْ أَبَى فَأَنَا آخِذُهَا وَشَطْرَ مَالِهِ، وَقَالَ: لا يُفَرَّقُ إِبِلٌ مِنْ حِسَابِهَا
سیدنا بہز بن حکیم عن ابیہ عن جدہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: باہر چرنے والے اونٹوں میں ہر چالیس اونٹوں میں ایک دو سالہ اونٹنی زکوٰۃ ہے۔ حساب سے اونٹ الگ نہ کیے جائیں۔ جس شخص نے اجر و ثواب کی نیت سے زکوٰۃ ادا کی تو اسے اس کا اجر ملے گا اور جس شخص نے زکوٰۃ روک لی تو ہم اُس سے (زبردستی) وصول کرلیںگے اور اس کے آدھے اونٹ بھی (بطور سزا) لے لیںگے۔ یہ ہمارے رب کے فرائض میں سے ایک فرض ہے اور محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی آل کے لئے اس میں سے کچھ حلال نہیں۔ صنعانی کہتے ہیں ہر چالیس میں ایک دو سالہ اونٹنی ہے۔ اور جناب بندار کی روایت میں ہے اور جس شخص نے انکار کیا تو میں اس سے (زبردستی) زکوٰۃ وصول کروںگا اور آدھا مال بھی (بطور جرمانہ) لے لوںگا اور فرمایا: اونٹوں کو حساب سے الگ نہ کیا جائے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.