صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1487.
1487. ایک مجمل غیر مفسر روایت جس کے الفاظ عام ہیں اور مراد خاص ہے، اس کے ذکر کے ساتھ اکیلے ہفتے کے دن کا نفل روزہ رکھنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2164
Save to word اعراب
حدثنا زكريا بن يحيى بن ابان ، حدثنا عبد الله بن صالح ، حدثني معاوية وهو ابن صالح ، عن عبد الله بن بسر ، عن ابيه ، عن عمته الصماء اخت بسر، انها كانت تقول: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صيام يوم السبت، ويقول:" إن لم يجد احدكم إلا عودا اخضر فليفطر عليه" . قال ابو بكر: خالف معاوية بن صالح ثور بن يزيد في هذا الإسناد، فقال ثور: عن اخته، يريد اخت عبد الله بن بسر، قال معاوية: عن عمته الصماء اخت بسر، عمة ابيه عبد الله بن بسر، لا اخت ابيه عبد الله بن بسرحَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى بْنِ أَبَانَ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ ، حَدَّثَنِي مُعَاوِيَةُ وَهُوَ ابْنُ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَمَّتِهِ الصَّمَّاءِ أُخْتِ بُسْرٍ، أَنَّهَا كَانَتْ تَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِ يَوْمِ السَّبْتِ، وَيَقُولُ:" إِنْ لَمْ يَجِدْ أَحَدُكُمْ إِلا عُودًا أَخْضَرَ فَلْيُفْطِرْ عَلَيْهِ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: خَالَفَ مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ثَوْرَ بْنَ يَزِيدَ فِي هَذَا الإِسْنَادِ، فَقَالَ ثَوْرٌ: عَنْ أُخْتِهِ، يُرِيدُ أُخْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ، قَالَ مُعَاوِيَةُ: عَنْ عَمَّتِهِ الصَّمَّاءِ أُخْتِ بُسْرٍ، عَمَّةِ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ، لا أُخْتَ أَبِيهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ
حضرت صماء بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہفتے کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم میں سے کسی شخص کو صرف سبز ٹہنی ہی ملے تو وہ اسی سے روزہ کھول لے۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب معاویہ بن صالح نے اس سند میں ثوربن یزید کی مخالفت کی ہے۔ ثور نے روایت کرتے ہوئے صما ء کو حضرت عبداللہ بن بسر کی بہن قرار دیا ہے۔ جبکہ جناب معاویہ نے حضرت صماء کو بسر کی بہن اور حضرت عبداللہ کی پھوپھی قرار دیا ہے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.