صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1486.
1486. اکیلے جمعہ کا روزہ رکھنے والے کو دن کا کچھ حصّہ گزر جانے کے بعد روزہ کھولنے کا حُکم دینا
حدیث نمبر: 2162
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا ابن ابي عدي ، وعبد الاعلى ، عن سعيد . ح وحدثنا محمد بن عبد الاعلى الصنعاني ، حدثنا خالد يعني ابن الحارث ، حدثنا سعيد . ح وحدثنا هارون بن إسحاق ، حدثنا عبدة ، عن سعيد ، عن قتادة ، عن سعيد بن المسيب ، عن عبد الله بن عمرو : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل على جويرية بنت الحارث وهي صائمة يوم الجمعة، فقال:" اصمت امس؟" قالت: لا. قال:" فتصومين غدا؟" قالت: لا. قال:" فافطري" . وقال هارون:" اتريدين الصيام غدا؟"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، وَعَبْدُ الأَعْلَى ، عَنْ سَعِيدٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ . ح وَحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى جُوَيْرِيَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ وَهِيَ صَائِمَةٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، فَقَالَ:" أَصُمْتِ أَمْسِ؟" قَالَتْ: لا. قَالَ:" فَتَصُومِينَ غَدًا؟" قَالَتْ: لا. قَالَ:" فَأَفْطِرِي" . وَقَالَ هَارُونُ:" أَتُرِيدِينَ الصِّيَامَ غَدًا؟"
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن سیدہ جویریہ بنتِ حارثہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے جبکہ اُنہوں نے روزہ رکھا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تم نے کل روزہ رکھا تھا؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: کیا صبح روزہ رکھو گی؟ اُنہوں نے عرض کیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر روزہ کھول دو۔ جناب ہارون کی روایت میں ہے کہ کیا تم کل صبح روزہ رکھنا چاہتی ہو؟

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.