صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1466.
1466. اللہ تعالیٰ ایک دن کا روزہ رکھنے والے کے لئے جنّت واجب کردیتے ہیں جبکہ وہ اپنے روزے کے ساتھ ساتھ صدقہ کرے، نماز جنازہ میں شرکت کرے اور مریض کی تیمارداری کرے
حدیث نمبر: 2131
Save to word اعراب
حدثنا العباس بن يزيد البحراني املى ببغداد، حدثنا مروان بن معاوية ، حدثنا يزيد بن كيسان ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اصبح منكم اليوم صائما؟" فقال ابو بكر: انا، فقال:" من اطعم منكم اليوم مسكينا؟" قال ابو بكر: انا. فقال:" من تبع منكم اليوم جنازة؟" فقال ابو بكر: انا. قال:" من عاد منكم اليوم مريضا؟" قال ابو بكر: انا. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما اجتمعت هذه الخصال قط في رجل إلا دخل الجنة" . قال ابو بكر: هذا الخبر من الجنس الذي بينت في كتاب الإيمان، فلو كان في قوله صلى الله عليه وسلم:" من قال: لا إله إلا الله دخل الجنة"، دلالة على ان جميع الإيمان، قول: لا إله إلا الله، لكان في هذا الخبر دلالة على ان جميع الإيمان صوم يوم، وإطعام مسكين، وشهود جنازة، وعيادة المريض، لكن هذه فضائل لهذه الاعمال، لا كما يدعي من لا يفهم العلم، ولا يحسنهحَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ يَزِيدَ الْبَحْرَانِيُّ أَمْلَى بِبَغْدَادَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ كَيْسَانَ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَصْبَحَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ صَائِمًا؟" فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَنَا، فَقَالَ:" مَنْ أَطْعَمَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مِسْكِينًا؟" قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَنَا. فَقَالَ:" مَنْ تَبِعَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ جَنَازَةً؟" فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَنَا. قَالُ:" مَنْ عَادَ مِنْكُمُ الْيَوْمَ مَرِيضًا؟" قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَنَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا اجْتَمَعَتْ هَذِهِ الْخِصَالُ قَطُّ فِي رَجُلٍ إِلا دَخَلَ الْجَنَّةَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ مِنَ الْجِنْسِ الَّذِي بَيَّنْتُ فِي كِتَابِ الإِيمَانِ، فَلَوْ كَانَ فِي قَوْلِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ قَالَ: لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ دَخَلَ الْجَنَّةَ"، دَلالَةٌ عَلَى أَنَّ جَمِيعَ الإِيمَانِ، قَوْلُ: لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ، لَكَانَ فِي هَذَا الْخَبَرِ دَلالَةٌ عَلَى أَنَّ جَمِيعَ الإِيمَانِ صَوْمُ يَوْمٍ، وَإِطْعَامُ مِسْكِينٍ، وَشُهُودُ جَنَازَةٍ، وَعِيَادَةُ الْمَرِيضِ، لَكِنْ هَذِهِ فَضَائِلُ لِهَذِهِ الأَعْمَالِ، لا كَمَا يَدَّعِي مَنْ لا يَفْهَمُ الْعِلْمَ، وَلا يُحْسِنُهُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کس نے آج صبح روزے کی حالت میں کی ہے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کس شخص نے آج کسی مسکین کو کھانا کھلایا ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے کھلایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا: تم میں سے کس شخص نے آج جنازے میں شرکت کی ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ میں نے شرکت کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: تم میں سے کس نے مریض کی عیادت کی ہے؟ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میں نے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص میں بھی یہ خوبیاں جمع ہو جائیں وہ جنّت میں داخل ہوگا۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت اسی قسم سے ہے جسے میں نے کتاب الایمان میں بیان کیا ہے۔ لہٰذا اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کہ جس شخص نے «‏‏‏‏لَا إِلٰهَ إِلَّا الله» ‏‏‏‏ کا اقرار کیا وہ جنّت میں داخل ہوگا۔ میں اس بات کی دلیل ہوتی کہ «‏‏‏‏لَا إِلٰهَ إِلَّا الله» ‏‏‏‏ کا اقرار ہی مکمّل ایمان ہے تو پھر اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہوتی کہ مکمّل ایمان ایک روزہ رکھنا، مسکین کو کھانا کھلانا، جنازے میں شریک ہونا اور بیمار کی تیمار داری کرنا ہے۔ لیکن یہ تو ان اعمال کے فضائل ہیں۔ ان سے مقصود وہ نہیں ہے جیسا کہ کم علم ناتجربہ کار لوگوں نے دعویٰ کیا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.