صحيح ابن خزيمه: کتب/ابواب
احادیث
سوانح حیات امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1415.
1415. جب روزے دار کو تازہ خشک کھجوریں دونوں ہی نہ ملیں تو پانی کے ساتھ روزہ کھولنا مستحب ہے
حدثنا محمد بن عمر بن علي بن مقدم , وابو بكر بن إسحاق ، قالا: حدثنا سعيد بن عامر , عن شعبة , عن عبد العزيز بن صهيب , عن انس بن مالك , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من وجد تمرا فليفطر عليه , ومن لا فليفطر على ماء , فإنه طهور" . قال ابو بكر: هذا لم يروه عن سعيد بن عامر , عن شعبة إلا هذا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ مُقَدَّمٍ , وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالا: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ , عَنْ شُعْبَةَ , عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ وَجَدَ تَمْرًا فَلْيُفْطِرْ عَلَيْهِ , وَمَنْ لا فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ , فَإِنَّهُ طُهُورٌ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ , عَنْ شُعْبَةَ إِلا هَذَا سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس شخص کو خشک کھجور مل جائے تو وہ اس سے روزہ کھولے، اور جسے نہ ملے تو وہ پانی سے روزہ افطار کرے کیونکہ وہ پاکیزہ ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس روایت کو سعید بن عامر کی سند سے امام شعبہ سے صرف ابوبکر بن اسحاق اور محمد بن عمر ہی بیان کرتے ہیں۔
Report Error
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف