صحيح ابن خزيمه
افطاری کے وقت اور جن چیزوں سے افطاری کرنا مستحب ہے اُن کے ابواب کا مجموعہ
1415.
جب روزے دار کو تازہ خشک کھجوریں دونوں ہی نہ ملیں تو پانی کے ساتھ روزہ کھولنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2066
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ مُقَدَّمٍ , وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالا: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ , عَنْ شُعْبَةَ , عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ وَجَدَ تَمْرًا فَلْيُفْطِرْ عَلَيْهِ , وَمَنْ لا فَلْيُفْطِرْ عَلَى مَاءٍ , فَإِنَّهُ طُهُورٌ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا لَمْ يَرْوِهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ , عَنْ شُعْبَةَ إِلا هَذَا
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کو خشک کھجور مل جائے تو وہ اس سے روزہ کھولے، اور جسے نہ ملے تو وہ پانی سے روزہ افطار کرے کیونکہ وہ پاکیزہ ہے۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ اس روایت کو سعید بن عامر کی سند سے امام شعبہ سے صرف ابوبکر بن اسحاق اور محمد بن عمر ہی بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف