صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
موزوں پر مسح کرنے کے ابواب کا مجموعہ
145. ‏(‏144‏)‏ بَابُ ذِكْرِ مَسْحِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْخُفَّيْنِ بَعْدَ نُزُولِ سُورَةِ الْمَائِدَةِ ضِدُّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا مَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ قَبْلَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ
145. سورہ مائدہ کے نازل ہونے کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے موزوں پر مسح کرنے کا بیان، اس شخص کے دعوے کے برعکس جو کہتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ مائدہ نازل ہونے سے پہلے موزوں پر مسح کیا تھا
حدیث نمبر: 187
Save to word اعراب
نا ابو عمار الحسين بن حريث ، نا الفضل بن موسى ، عن بكير بن عامر البجلي ، عن ابي زرعة بن عمرو بن جرير ، ان جريرا بال وتوضا، ومسح على خفيه فعابوا عليه، فقال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " يمسح على الخفين" . فقيل له: ذلك قبل المائدة؟ قال:" إنما كان إسلامي بعد المائدة"نا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ ، نا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَامِرٍ الْبَجَلِيِّ ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ ، أَنَّ جَرِيرًا بَالَ وَتَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ فَعَابُوا عَلَيْهِ، فَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " يَمْسَحُ عَلَى الْخُفَّيْنِ" . فَقِيلَ لَهُ: ذَلِكَ قَبْلَ الْمَائِدَةِ؟ قَالَ:" إِنَّمَا كَانَ إِسْلامِي بَعْدَ الْمَائِدَةِ"
حضرت ابوزرعہ بن عمرو بن جریر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کیا اور وضو کیا، اور اپنے موزوں پر مسح کیا، تو لوگوں نے اُن پر عیب لگایا (‏‏‏‏یعنی اُن کے مسح کرنے کو ناپسندیدہ اور ناکافی سمجھا) تو اُنہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ اُن سے عرض کی گئی کہ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا موزوں پر مسح کرنا) یہ تو سورۃ مائدہ کے نزول سے پہلے تھا؟ اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک میں سورہ مائدہ کے نزول کے بعد ہی اسلام لایا تھا۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.