صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1136. (185) بَابُ ذِكْرِ بَعْضِ أَحْدَاثِ نِسَاءِ بَنِي إِسْرَائِيلَ الَّذِي مِنْ أَجْلِهِ مُنِعْنَ الْمَسَاجِدَ.
1136. بنی اسرائیل کی عورتوں کے کچھ فتنوں کا بیان جن کی وجہ سے انہیں مساجد میں آںے سے روک دیا گیا تھا
حدیث نمبر: 1699
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، نا عبد الصمد بن عبد الوارث ، حدثنا المستمر بن الريان الإيادي ، حدثنا ابو نضرة ، عن ابي سعيد الخدري ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر الدنيا، فقال:" إن الدنيا خضرة حلوة، فاتقوها، واتقوا النساء"، ثم ذكر نسوة ثلاثا من بني إسرائيل: امراتين طويلتين تعرفان، وامراة قصيرة لا تعرف، فاتخذت رجلين من خشب، وصاغت خاتما، فحشته من اطيب الطيب المسك، وجعلت له غلفا، فإذا مرت المسجد او بالملإ قالت به ففتحته، ففاح ريحه، قال المستمر بخنصره اليسرى: فاشخصها دون اصابعه الثلاث شيئا، وقبض الثلاث نا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، نا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ ، حَدَّثَنَا الْمُسْتَمِرُّ بْنُ الرَّيَّانِ الإِيَادِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو نَضْرَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ الدُّنْيَا، فَقَالَ:" إِنَّ الدُّنْيَا خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ، فَاتَّقُوهَا، وَاتَّقُوا النِّسَاءَ"، ثُمَّ ذَكَرَ نِسْوَةً ثَلاثًا مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ: امْرَأَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ تُعْرَفَانِ، وَامْرَأَةً قَصِيرَةً لا تُعْرَفُ، فَاتَّخَذَتْ رِجْلَيْنِ مِنْ خَشَبٍ، وَصَاغَتْ خَاتَمًا، فَحَشَتْهُ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ الْمِسْكِ، وَجَعَلَتْ لَهُ غُلْفًا، فَإِذَا مَرَّتِ الْمَسْجِدَ أَوْ بِالْمَلإِ قَالَتْ بِهِ فَفَتَحَتْهُ، فَفَاحَ رِيحُهُ، قَالَ الْمُسْتَمِرُّ بِخِنْصَرِهِ الْيُسْرَى: فَأَشْخَصَهَا دُونَ أَصَابِعِهِ الثَّلاثِ شَيْئًا، وَقَبَضَ الثَّلاثَ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کا تذکرہ کیا تو فرمایا: بلاشبہ دنیا سرسبز و دلکش اور شیریں و لذیذ ہے لہٰذا اس (کے فتنوں) سے بچو اور عورتوں (کے فتنے) سے بچ کر رہنا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی اسرائیل کی تین عورتوں کا ذکر کیا، دو عورتیں دراز قد تھیں (اس لئے) مشہور و معروف تھیں اور ایک عورت پست قد تھی جو معروف نہ تھی تو اُس نے (شہرت حاصل کرنے کے لئے) لکڑی کی دو (اونچی ایڑھی والی) جوتیاں بنوائیں اور ایک انگوٹھی بنوائی اور اسے بہترین خوشبو کستوری سے بھر دیا اور اُس کا ایک غلاف بھی بنوایا۔ لہٰذا جب وہ مسجد میں جاتی یا کسی مجلس کے پاس سے گزرتی تو اس غلاف کو ہٹا دیتی جس سے خوشبو کھل جاتی اور ہر طرف اس کی مہک پھیل جاتی۔ جناب مستمر فرماتے ہیں کہ وہ اپنی چھنگلی انگلی کے ساتھ خوشبو بکھیرتی تھی۔ انہوں نے تین انگلیوں کو بند کر کے چھنگلی انگلی کو تھوڑا سا جھکا کر دکھایا کہ اس طرح کر تی تھی۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.