صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1044. (93) بَابُ ذِكْرِ مَا كَانَ اللَّهُ- عَزَّ وَجَلَّ- خَصَّ نَبِيَّهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالتَّأْمِينِ
1044. اس بات کا بیان کہ اللہ تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آمین کے ساتھ خاص فرمایا ہے۔
حدیث نمبر: Q1586
Save to word اعراب
فلم يعطه احدا من النبيين قبله، خلا هارون حين دعا موسى، فامن هارون، إن ثبت الخبر.فَلَمْ يُعْطِهِ أَحَدًا مِنَ النَّبِيِّينَ قَبْلَهُ، خَلَا هَارُونَ حِينَ دَعَا مُوسَى، فَأَمَّنَ هَارُونُ، إِنْ ثَبَتَ الْخَبَرُ.
آپ سے پہلے کسی نبی کو یہ خصوصیت عطا نہیں فرمائی۔ صرف حضرت ہارون علیہ السلام کو عطا کی تھی جب حضرت موسیٰ علیہ السلام نے دعا فرمائی تو حضرت ہارون علیہ السلام نے آمین کہی تھی۔ بشرطیکہ اس سلسلے میں مروی روایت صحیح ہو

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1586
Save to word اعراب
نا محمد بن معمر القيسي ، نا ابو عامر ، وحدثنا محمد بن معمر ايضا، حدثنا حرمي بن عمارة ، عن زربي مولى لآل المهلب، قال: سمعت انس بن مالك ، يقول: كنا عند النبي صلى الله عليه وسلم جلوسا، فقال:" إن الله اعطاني خصالا ثلاثة"، فقال رجل من جلسائه: وما هذه الخصال يا رسول الله؟ قال:" اعطاني صلاة في الصفوف، واعطاني التحية، إنها لتحية اهل الجنة، واعطاني التامين، ولم يعطه احدا من النبيين قبل، إلا ان يكون الله اعطى هارون، يدعو موسى ويؤمن هارون" نا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ الْقَيْسِيُّ ، نا أَبُو عَامِرٍ ، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ أَيْضًا، حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ ، عَنْ زَرْبِيٍّ مَوْلًى لآلِ الْمُهَلَّبِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسًا، فَقَالَ:" إِنَّ اللَّهَ أَعْطَانِي خِصَالا ثَلاثَةً"، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ جُلَسَائِهِ: وَمَا هَذِهِ الْخِصَالُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ:" أَعْطَانِي صَلاةً فِي الصُّفُوفِ، وَأَعْطَانِي التَّحِيَّةَ، إِنَّهَا لَتَحِيَّةُ أَهْلِ الْجَنَّةِ، وَأَعْطَانِي التَّأْمِينَ، وَلَمْ يُعْطِهِ أَحَدًا مِنَ النَّبِيِّينَ قَبْلُ، إِلا أَنْ يَكُونَ اللَّهُ أَعْطَى هَارُونَ، يَدْعُو مُوسَى وَيُؤَمِّنُ هَارُونُ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے مجھے تین خصوصی چیزیں عطا فرمائی ہیں، حاضرین مجلس میں سے ایک شخص نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، وہ کون سی چیزیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعا لیٰ نے مجھے صفیں بنا کر نماز پڑھنی عطا کی ہے اور مجھے سلام سے نوازاہے اور بلاشبہ وہ اہل جنّت کا تحفہ اور سلام ہوگا اور مجھے آمین عطا کی ہے۔ مجھ سے پہلے کسی نبی کو یہ عطا نہیں ہوئی۔ سوائے ہارون علیہ السلام کے کہ اللہ تعالیٰ نے اُنہیں آمین عطا کی تھی۔ موسیٰ علیہ السلام دعا کرتے اور ہارون علیہ السلام آمین کہتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.