صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
کتاب المسند سے اختصار کے ساتھ نماز میں امامت اور اُس میں موجود سنّتوں کی کتاب
983. (32) بَابُ ذِكْرِ اسْتِحْقَاقِ الْإِمَامَةِ بِكِبَرِ السِّنِّ إِذَا اسْتَوَوْا فِي الْقِرَاءَةِ وَالسُّنَّةِ وَالْهِجْرَةِ.
983. جب سب لوگ قراءت قرآن، سنّتِ نبوی کی معرفت اور ہجرت کرنے میں برابر ہوں تو بڑی عمر والا شخص امامت کا مستحق ہو گا
حدیث نمبر: 1510
Save to word اعراب
انا ابو الخطاب زياد بن يحيى ، ومحمد بن عبد الاعلى الصنعاني . قالا: حدثنا يزيد بن زريع . ح وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الوهاب ، قالا: حدثنا خالد . ح وحدثنا يعقوب بن إبراهيم ، حدثنا ابن علية ، عن خالد الحذاء ، عن ابي قلابة ، عن مالك بن الحويرث وهذا حديث بندار، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم انا وصاحب لي، فلما اردنا الإقفال، قال لنا: " إذا حضرت الصلاة فاذنا، ثم اقيما، ثم ليؤمكما اكبركما". زاد الدورقي في حديثه: قال: فقلت لابي قلابة: فاين القراءة؟ قال: كانا متقاربينأنا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ . قَالا: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ ، قَالا: حَدَّثَنَا خَالِدٌ . ح وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلابَةَ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ وَهَذَا حَدِيثُ بُنْدَارٍ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي، فَلَمَّا أَرَدْنَا الإِقْفَالَ، قَالَ لَنَا: " إِذَا حَضَرَتِ الصَّلاةُ فَأَذِّنَا، ثُمَّ أَقِيمَا، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا". زَادَ الدَّوْرَقِيُّ فِي حَدِيثِهِ: قَالَ: فَقُلْتُ لأَبِي قِلابَةَ: فَأَيْنَ الْقِرَاءَةُ؟ قَالَ: كَانَا مُتَقَارِبَيْنِ
سیدنا مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اور میرا ایک ساتھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں (دینی مسائل سیکھنے کے لئے) حاضر ہوئے، پھر جب ہم نے واپس جانے کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا: جب نماز کا وقت ہو جائے تو اذان کہنا، پھر اقامت کہنا پھر تم میں سے بڑا شخص تمہاری امامت کرائے۔ الدورقی نے اپنی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے: کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوقلابہ سے پوچھا: قراءت قرآن میں مہارت کو معیار کیوں نہیں بنایا؟ اُنہوں نے فرمایا کہ وہ دونوں صحابی قراءت کے لحاظ سے برابر تھے۔ (اس لئے بڑی عمر والا امامت کا حق دار ٹھہرایا گیا)۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.