صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
نمازِ استسقاء اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
898. (665) بَابُ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ لِلدُّعَاءِ قَبْلَ الصَّلَاةِ لِلِاسْتِسْقَاءِ، وَتَحْوِيلِ الْأَرْدِيَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ.
898. نماز استسقاء سے پہلے دعا کے لئے قبلہ رُخ ہونے اور نماز سے پہلے چادروں کو اُلٹانے کا بیان
حدیث نمبر: 1411
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن ، نا شعبة ، عن ثابت ، عن انس بن مالك ، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم لا يرفع يديه في شيء من دعائه إلا في الاستسقاء" . قال شعبة: قلت لثابت: انت سمعته من انس؟ قال: سبحان الله، قلت سمعته من انس، قال: سبحان الله. قال ابو بكر: وفي خبر معمر، عن الزهري ورفع يديه قد امليته قبلحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، نَا شُعْبَةُ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي شَيْءٍ مِنْ دُعَائِهِ إِلا فِي الاسْتِسْقَاءِ" . قَالَ شُعْبَةُ: قُلْتُ لِثَابِتٍ: أَنْتَ سَمِعْتَهُ مِنْ أَنَسٍ؟ قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ، قُلْتُ سَمِعْتُهُ مِنْ أَنَسٍ، قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ. قَالَ أَبُو بَكْرٍ: وَفِي خَبَرِ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ وَرَفَعَ يَدَيْهِ قَدْ أَمْلَيْتُهُ قَبْلُ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بارش طلب کرنے کی دعا کے علاوہ اور کسی دعا میں اپنے دونوں ہاتھ بلند نہیں کرتے تھے۔ امام شعبہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت ثابت سے پوچھا، کیا آپ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث سنی ہے؟ تو اُنہوں نے فرمایا، «‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَٰه» ‏‏‏‏ (بڑی تعجب والی بات ہے۔) میں نے پوچھا، کیا آپ نے یہ حدیث سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سنی ہے؟ انہوں نے فرمایا، «‏‏‏‏سُبْحَانَ اللَٰه» ‏‏‏‏ (بڑی تعجب خیز بات ہے)۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب معمر کی امام زہری سے روایت میں یہ الفاظ پہلے بھی لکھوا چکا ہوں کہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھائے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.