سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں سورج کو گرہن لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (نماز پڑھنے کے لئے) کھڑے ہوئے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑا طویل قیام کیا حتّیٰ کہ کہا گیا کہ آپ رکوع نہیں کریں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو لمبا رکوع کیا حتّیٰ کہ کہا گیا کہ آپ سر نہیں اٹھائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اُٹھایا تو بڑی دیر تک قیام کیا حتّیٰ کہ سمجھا جانے لگا کہ آپ سجدہ نہیں کریں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو بڑا طویل سجدہ کیا حتّیٰ کہ خیال کیا جانے لگا کہ آپ سر نہیں اٹھائیں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر اُٹھایا تو بڑی دیر تک بیٹھے رہے حتّیٰ کہ سمجھا جانے لگا کہ آپ (دوسرا) سجدہ نہیں کریں گے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تو دوسری رکعت میں بھی اس طرح کیا، پھر سورج کا گرہن ختم ہوگیا۔ (اور وہ روشن ہوگیا)“