صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
مسجد میں نماز اور ذکر اللہ کے علاوہ مباح کاموں کے ابواب کا مجموعہ
844. (611) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي إِنْزَالِ الْمُشْرِكِينَ الْمَسْجِدَ غَيْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ
844. مسجد حرام (بیت اللہ) کے علاوہ مسجد میں مشرکوں کو ٹھہرانا جائز ہے
حدیث نمبر: Q1328
Save to word اعراب
إذا كان ذلك ارجا لإسلامهم وارق لقلوبهم إذا سمعوا القرآن والذكر قال الله عز وجل: {فلا يقربوا المسجد الحرام بعد عامهم هذا} [التوبة: ٢٨] إِذَا كَانَ ذَلِكَ أَرْجَا لِإِسْلَامِهِمْ وَأَرَقَّ لِقُلُوبِهِمْ إِذَا سَمِعُوا الْقُرْآنَ وَالذِّكْرَ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: {فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَذَا} [التوبة: ٢٨] 
جبکہ یہ چیز قرآن مجید اور ذکرِ الہٰی سننے کے بعد ان کے اسلام لانے کی امید دلائے اور ان کے دلوں کو خوب نرم کرنے کا باعث بن سکتی ہو۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے «‏‏‏‏فَلَا يَقْرَبُوا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ بَعْدَ عَامِهِمْ هَٰذَا» ‏‏‏‏ [ سورة التوبة: 28 ] ایمان والو، مشرک تو ہیں ہی پلید، لہٰذا وہ اس برس کے بعد مسجد حرام کے قریب نہ آنے پائیں۔

تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1328
Save to word اعراب
نا محمد بن يحيى ، حدثنا ابو الوليد ، ح وحدثنا الزعفراني ، نا عفان بن مسلم ، قالا: حدثنا حماد ، عن حميد ، عن الحسن ، عن عثمان بن ابي العاص " ان وفد ثقيف قدموا على رسول الله صلى الله عليه وسلم، فانزلهم المسجد حتى يكون ارق لقلوبهم" نَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ ، ح وَحَدَّثَنَا الزَّعْفَرَانِيُّ ، نَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ ، قَالا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ " أَنَّ وَفْدَ ثَقِيفٍ قَدِمُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَنْزَلَهُمُ الْمَسْجِدَ حَتَّى يَكُونَ أَرَقَّ لِقُلُوبِهِمْ"
سیدنا عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ثقیف قبیلہ کا ایک وفد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کو مسجد نبوی میں ٹھہرایا تاکہ یہ چیز اُن کے دلوں کو خوب نرم کر دے (اور وہ اسلام قبول کرلیں۔)

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.