والدليل على ان النبي صلى الله عليه وسلم إنما امر بتغطية الاواني بالليل لا بالنهار جميعاوَالدَّلِيلُ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَمَرَ بِتَغْطِيَةِ الْأَوَانِي بِاللَّيْلِ لَا بِالنَّهَارِ جَمِيعًا
اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت برتن ڈھانپنے کا حُکم دیا ہے سارا دن یہ حُکم نہیں ہے۔
سیدنا ابو حمید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس نقیع سے بغیر ڈھانپے دودھ کا پیالہ لیکر آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے اسے ڈھانپا کیوں نہیں؟ اگرچہ چوڑائی کے رُخ لکڑی رکھ کر ہی ڈھانپتے۔“ ابو حمید فرماتے ہیں کہ بلاشبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت دروازے بند کرنے کا حُکم دیا ہے۔ اور رات کے وقت مشکیزوں کو ڈھانپنے کا حُکم دیا ہے۔ دارمی کی روایت میں ہے کہ بلا شبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رات کے وقت برتنوں کو ڈھانپنے اور مشکیزوں کو باندھنے کا حُکم دیا ہے۔ اور دروازوں کا ذکر نہیں کیا۔