صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر

صحيح ابن خزيمه
سفر میں نفل نماز پڑھنے کے متعلق ابواب کا مجموعہ
797. (564) بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ بِاللَّيْلِ فِي السَّفَرِ عَلَى الْأَرْضِ
797. سفر کے دوران رات کے وقت نفل نماز زمین پر ادا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 1261
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن مسكين اليماني ، حدثنا يحيى بن حسان ، حدثنا سليمان وهو ابن بلال ، عن شرحبيل بن سعد ، قال: سمعت جابر بن عبد الله ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم " اناخ راحلته، ثم نزل فصلى عشر ركعات، واوتر بواحدة، صلى ركعتين ركعتين، ثم اوتر بواحدة، ثم صلى ركعتي الفجر، ثم صلى بنا الصبح" . قال ابو بكر: هذا الخبر يصرح بان النبي صلى الله عليه وسلم صلى ركعتي الفجر في السفر، والاخبار التي رويناها في كتاب الكبير، في نوم النبي صلى الله عليه وسلم عن صلاة الصبح حتى طلعت الشمس،" وانه صلى ركعتي الفجر، ثم صلى الصبح"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِسْكِينٍ الْيَمَانِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ وَهُوَ ابْنُ بِلالٍ ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ سَعْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَنَاخَ رَاحِلَتَهُ، ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى عَشْرَ رَكَعَاتٍ، وَأَوْتَرَ بِوَاحِدَةٍ، صَلَّى رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ أَوْتَرَ بِوَاحِدَةٍ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، ثُمَّ صَلَّى بِنَا الصُّبْحَ" . قَالَ أَبُو بَكْرٍ: هَذَا الْخَبَرُ يُصَرِّحُ بِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ فِي السَّفَرِ، وَالأَخْبَارُ الَّتِي رَوَيْنَاهَا فِي كِتَابِ الْكَبِيرُ، فِي نَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلاةِ الصُّبْحِ حَتَّى طَلَعَتِ الشَّمْسُ،" وَأَنَّهُ صَلَّى رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، ثُمَّ صَلَّى الصُّبْحَ"
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری بٹھائی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُس سے اُترے اور دس رکعات ادا کیں اور ایک وتر ادا کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دو رکعات ادا کیں، پھر ایک وتر ادا کیا، پھر فجر کی دو سنّتیں ادا کیں، اور ہمیں نماز فجر پڑھائی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ یہ روایت صراحت کررہی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سفر میں فجر کی دو سنّتیں ادا کی ہیں۔ اور وہ روایات جو ہم نے کتاب الکبیر میں بیان کی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز سے سوئے رہ گئے تھے حتیٰ کہ سورج طلوع ہو گیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر کی دو سنّتیں ادا کیں پھر نماز فجر پڑھائی۔ (وہ بھی سفر میں نفل نماز پڑھنے کے جواز کی دلیل ہیں۔)

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

حدیث نمبر: Q1261
Save to word اعراب
ضد قول من زعم ان حكم الوتر حكم الفريضة، وان الوتر على الراحلة غير جائز كصلاة الفريضةضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّ حُكْمَ الْوِتْرِ حُكْمُ الْفَرِيضَةِ، وَأَنَّ الْوِتْرَ عَلَى الرَّاحِلَةِ غَيْرُ جَائِزٍ كَصَلَاةِ الْفَرِيضَةِ
سواری کا مُنہ جدھر بھی ہو، اس شخص کے قول کے برخلاف جو کہتا ہے کہ وتر کا حُکم فرض نماز کا ہے اور وتر فرض نماز کی طرح سواری پر پڑھنا جائز نہیں ہے

تخریج الحدیث:


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.