سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
181. باب فِي صَلاَةِ الْقَاعِدِ
181. باب: بیٹھ کر نماز پڑھنے کا بیان۔
Chapter: The Prayer Of The One Sitting Down.
حدیث نمبر: 956
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا يزيد بن هارون، حدثنا كهمس بن الحسن، عن عبد الله بن شقيق، قال: سالت عائشة" اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقرا السورة في ركعة؟ قالت: المفصل، قال: قلت: فكان يصلي قاعدا؟ قالت: حين حطمه الناس".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، حَدَّثَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ" أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ السُّورَةَ فِي رَكْعَةٍ؟ قَالَتْ: الْمُفَصَّلَ، قَالَ: قُلْتُ: فَكَانَ يُصَلِّي قَاعِدًا؟ قَالَتْ: حِينَ حَطَمَهُ النَّاسُ".
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پوری سورت ایک رکعت میں پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: (ہاں) مفصل کی، پھر میں نے پوچھا: کیا آپ بیٹھ کر نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے کہا: جس وقت لوگوں (کے کثرت معاملات) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو شکستہ (یعنی بوڑھا) کر دیا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/المسافرین 16 (732)، (تحفة الأشراف: 16220)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/171، 204) (صحیح) الشطر الثاني منہ» ‏‏‏‏

Abdullah bin Shaqiq said: I asked Aishah whether the Messenger of Allah ﷺ recited a whole Surah (of the Quran) in one Rak’ah of the prayer. She replied: (He recited from among) the Mufassal surahs. I asked: Did he pray (at night) sitting? She replied: (he prayed sitting) when the people made him old.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 956


قال الشيخ الألباني: صحيح م دون الشطر الثاني منه

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (732)

   سنن أبي داود956عائشة بنت عبد اللهيقرأ السورة في ركعة قالت المفصل فكان يصلي قاعدا قالت حين حطمه الناس

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 956 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 956  
956۔ اردو حاشیہ:
➊ یعنی معقول عذر کے بغیر بیٹھ کر نماز پڑھنا مناسب نہیں ہے۔
➋ دعوت، تزکیہ جہاد اور سخت ترین عبادت کے مسلسل عمل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فی الواقع تھکا دیا تھا۔
➌ ایک رکعت میں ایک سے زیادہ سورتیں پڑھنا بھی جائز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 956   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.