سہل بن حنظلیہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نماز یعنی فجر کے لیے تکبیر کہی گئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے لگے اور آپ گھاٹی کی طرف کنکھیوں سے دیکھتے جاتے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: آپ نے رات میں نگرانی کے لیے ایک گھڑ سوار گھاٹی کی طرف بھیج رکھا تھا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود،(تحفة الأشراف: 4651) (صحیح)»
Narrated Sahl ibn al-Hanzaliyyah: The iqamah for the morning prayer was pronounced and the Messenger of Allah ﷺ began to offer prayer while he was looking at the mountain-pass. (Abu Dawud elaborated that the Prophet had sent a horseman to the mountain-pass at night in order to keep watch. )
USC-MSA web (English) Reference: Book 3 , Number 916
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن صححه ابن خزيمة (487 وسنده حسن)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 916
916۔ اردو حاشیہ: یہ حدیث اور دیگر وہ احادیث جن میں التفات سے منع کیا گیا ہے، ان کے درمیان تطبیق یوں دی گئی ہے کہ گردن موڑے بغیر اشد ضرورت سے دیکھنا جائز ہے ورنہ ممنوع۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 916