(موقوف) حدثنا القعنبي، عن مالك، عن نافع،" ان عبد الله بن عمر كان إذا ابتدا الصلاة يرفع يديه حذو منكبيه، وإذا رفع راسه من الركوع رفعهما دون ذلك"، قال ابو داود: لم يذكر رفعهما دون ذلك احد غير مالك فيما اعلم. (موقوف) حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ،" أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا ابْتَدَأَ الصَّلَاةَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا دُونَ ذَلِكَ"، قَالَ أَبُو دَاوُد: لَمْ يَذْكُرْ رَفَعَهُمَا دُونَ ذَلِكَ أَحَدٌ غَيْرُ مَالِكٍ فِيمَا أَعْلَمُ.
نافع کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ دونوں کندھوں کے بالمقابل اٹھاتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو اس سے کم اٹھاتے تھے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: جہاں تک مجھے معلوم ہے مالک کے علاوہ کسی نے «رفعهما دون ذلك»(انہیں یعنی ہاتھوں کو اس سے کم یعنی مونڈھے سے نیچے اٹھاتے) کا ذکر نہیں کیا ہے۔
Nafi said: When Abdullah bin Umar began his prayer, he raised his hands opposite to his shoulders; and when he raised his head after bowing, he raised them lower than that. Abu Dawud said: So as far as I know, no one narrated the words “he raised them lower that that” except Malik.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 741
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 742
742۔ اردو حاشیہ: اوپر بیان ہوا کہ ابن جریج نے نافع سے روایت کیا ہے کہ سب مواقع پر اپنے ہاتھ برابر ہی اونچا کرتے تھے۔ ان دونوں رایتوں کو محتلف مواقع پر محمول کیا جا سکتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 742