سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
Prayer (Kitab Al-Salat)
71. باب إِذَا كَانُوا ثَلاَثَةً كَيْفَ يَقُومُونَ
71. باب: جب تین آدمی نماز پڑھ رہے ہوں تو کس طرح کھڑے ہوں؟
Chapter: How Should Three People Stand (In Prayer).
حدیث نمبر: 613
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا محمد بن فضيل، عن هارون بن عنترة، عن عبد الرحمن بن الاسود، عن ابيه، قال: استاذن علقمة، والاسود على عبد الله وقد كنا اطلنا القعود على بابه، فخرجت الجارية فاستاذنت لهما فاذن لهما، ثم قام فصلى بيني وبينه، ثم قال:" هكذا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم فعل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ هَارُونَ بْنِ عنترة، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: اسْتَأْذَنَ عَلْقَمَةُ، وَالْأَسْوَدُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ وَقَدْ كُنَّا أَطَلْنَا الْقُعُودَ عَلَى بَابِهِ، فَخَرَجَتِ الْجَارِيَةُ فَاسْتَأْذَنَتْ لَهُمَا فَأَذِنَ لَهُمَا، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى بَيْنِي وَبَيْنَهُ، ثُمَّ قَالَ:" هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ".
اسود بن یزید نخعی سے روایت ہے کہ میں نے اور علقمہ بن قیس نخعی نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آنے کی اجازت مانگی اور ہم دیر تک آپ کے دروازے پر بیٹھے تھے، تو لونڈی نکلی اور اس نے جا کر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ہمارے لیے اجازت مانگی، آپ نے ہم کو اجازت دی (اور ہم اندر گئے) پھر ابن مسعود میرے اور علقمہ کے درمیان میں کھڑے ہوئے اور نماز پڑھائی پھر کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: جب تین آدمی جماعت سے نماز پڑھ رہے ہوں تو امام آگے کھڑا ہو گا، اور دونوں مقتدی اس کے پیچھے کھڑے ہوں گے، اور یہ حکم کہ تین آدمی ہوں تو امام ان کے درمیان کھڑا ہو منسوخ ہے، ابن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ جگہ کی تنگی کی وجہ سے آگے بڑھنے کے بجائے درمیان میں کھڑے ہوئے تھے (دیکھئے عون المعبود،حدیث مذکور)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/المساجد 27 (720)، والإمامة 18 (800)، والتطبیق 1 (1030)، (تحفة الأشراف: 9173)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المساجد 5 (1191)، مسند احمد (1/424، 451، 455، 459) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Masud: Alqamah and al-Aswad sought permission from Abdullah (ibn Masud) for admission, and we remained sitting at his door for a long time. A slave-girl came out and gave them permission (to enter). He (Ibn Masud) then got up and prayed (standing) between me (al-Aswad) and him (Alqamah). He then said: I witnessed the Messenger of Allah ﷺ doing similarly.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 613


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

   سنن أبي داود613عبد الله بن مسعودهكذا رأيت رسول الله فعل

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 613 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 613  
613۔ اردو حاشیہ:
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ  فتح الباری میں بیان کرتے ہیں کہ ابن سیرین نے اس کا جواب یہ دیا ہے کہ شاید جگہ کی تنگی کی وجہ سے ایسے کیا ہو۔ ابوعمر النمری نے اسے حضرت عبداللہ بن مسعود پر موقوف کہا ہے اور کچھ نے اسے منسوخ کہا ہے اور حضرت عبداللہ بن مسعود کے عمل کو ان کی عدم اطلاع یا نسیان پر محمول کیا ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 613   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.