ہمام کہتے ہیں کہ حذیفہ رضی اللہ عنہ نے مدائن (کوفہ کے پاس ایک شہر ہے) میں ایک چبوترہ (اونچی جگہ) پر کھڑے ہو کر لوگوں کی امامت کی (اور لوگ نیچے تھے)، ابومسعود رضی اللہ عنہ نے ان کا کرتا پکڑ کر انہیں (نیچے) گھسیٹ لیا، جب حذیفہ نماز سے فارغ ہوئے تو ابومسعود نے ان سے کہا: کیا آپ کو معلوم نہیں کہ اس بات سے لوگوں کو منع کیا جاتا تھا، حذیفہ نے کہا: ہاں مجھے بھی اس وقت یاد آیا جب آپ نے مجھے پکڑ کر کھینچا۔
Hammam said: Hudhaifah led the people in prayer in al-Mada’in standing on the shop (or a bench). Abu Masud took him by his shirt, and brought him down. When he ( Abu Masud) finished his prayer, he said: Do you not know that they (the people) were prohibited to do so. He said: Yes, I remembered when you pulled me down.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 597
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف الأ عمش عنعن انوار الصحيفه، صفحه نمبر 35