رافع بن مکیث سے روایت ہے، اور رافع قبیلہ جہنیہ سے تعلق رکھتے تھے اور صلح حدیبیہ کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”غلام و لونڈی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا برکت اور بدخلقی نحوست ہے“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 3599، 18480) (ضعیف)» (بقیہ ضعیف، عثمان، محمد اور حارث سب مجہول الحال ہیں)
Narrated Rafi ibn Makith: The Messenger of Allah ﷺ said: Treating those under one's authority well produces prosperity, but an evil nature produces evil fortune.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5144
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق (5162) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 179
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5163
فوائد ومسائل: یہ روایت ضعیف ہے۔ تاہم لونڈی غلام یا خادم ہو یا کوئی حیوان یا پرندہ پال رکھا ہے تو اس کی خوراک لباس رہائش اور صحت کا بخوبی خیال رکھنا شرعی واجبات میں سے ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5163