اس سند سے بھی براء رضی اللہ عنہ سے یہی حدیث نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوعاً مروی ہے، سفیان ثوری کہتے ہیں: ایک راوی نے «إذا أتيت فراشك طاهرا»”جب تم باوضو اپنے بستر پر آؤ“ کہا اور دوسرے نے «توضأ وضوءك للصلاة»”تم جب نماز جیسا وضو کر لو“ کہا اور آگے راوی نے معتمر جیسی روایت بیان کی۔
The tradition mentioned above has also been transmitted by al-Bara bin Azil from the prophet ﷺ to the same effect through a different chain of narrators. One transmitter said: when you go to your bed while you are in the state of purification. The other said: Perform ablution like the ablution for prayer. He then transmitted the tradition to the effect as Mu’tamir transmitted.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5030
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (5046)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5048
فوائد ومسائل: 1۔ سونے سے پہلے نماز والا وضو کرلینا دایئں کروٹ پر لیٹنا اور مسنون دعایئں یا ان میں سے کسی ایک کا پڑھنا از حد تاکیدی سنتیں ہیں۔
2۔ افضل یہ ہے کہ دعا کے بعد کوئی گفتگو نہ ہو۔
3۔ شرعی امور بالخصوص عبادت کے اعمال میں اپنی مرضی سے کمی بیشی جائز نہیں۔ حتیٰ کہ نبی کریم ﷺ نے اس دعا کے ایک لفظ کو دوسرے ہم معنی لفظ سے بدلنا بھی قبول نہیں فرمایا۔ جبکہ بعض لوگ کہہ دیتے ہیں کہ اس طرح سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ حالانکہ اس سے بہت فرق پڑتا ہے۔ اور اسے وہی شخص سمجھ سکتا ہے۔ جس کے دل میں سنت کی محبت جاگزیں ہو۔
4۔ والدین اور سرپرستوں پر واجب ہے۔ کہ نوخیز بچوں کی عادات کو ابتداء ہی سے سنت کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کریں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5048