(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد، اخبرنا عاصم بن بهدلة، عن شهر بن حوشب، عن ابي ظبية , عن معاذ بن جبل، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" ما من مسلم يبيت على ذكر طاهرا، فيتعار من الليل، فيسال الله خيرا من الدنيا والآخرة إلا اعطاه إياه" , قال ثابت البناني: قدم علينا ابو ظبية فحدثنا بهذا الحديث، عن معاذ بن جبل، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال ثابت: قال فلان: لقد جهدت ان اقولها حين انبعث، فما قدرت عليها. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيل، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ بَهْدَلَةَ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَبِي ظَبْيَةَ , عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَبِيتُ عَلَى ذِكْرٍ طَاهِرًا، فَيَتَعَارُّ مِنَ اللَّيْلِ، فَيَسْأَلُ اللَّهَ خَيْرًا مِنَ الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ" , قال ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ: قَدِمَ عَلَيْنَا أَبُو ظَبْيَةَ فَحَدَّثَنَا بِهَذَا الْحَدِيثِ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ ثَابِتٌ: قَالَ فُلَانٌ: لَقَدْ جَهِدْتُ أَنْ أَقُولَهَا حِينَ أَنْبَعِثُ، فَمَا قَدَرْتُ عَلَيْهَا.
معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بھی مسلمان اللہ تعالیٰ کو یاد کرتا ہوا باوضو سوتا ہے پھر رات میں (کسی بھی وقت) چونک کر اٹھتا ہے اور اللہ سے دنیا اور آخرت کی بھلائی کا سوال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے ضرور دیتا ہے“۔ ثابت بنانی کہتے ہیں: ہمارے پاس ابوظبیہ آئے تو انہوں نے ہم سے معاذ بن جبل کی یہ حدیث بیان کی، جسے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ ثابت بنانی کہتے ہیں: فلاں شخص نے کہا ۱؎ کہ میں نے اپنی نیند سے بیدار ہوتے وقت کئی بار اس کلمہ کے ۲؎ ادا کرنے کی کوشش کی مگر کہہ نہ سکا ۳؎۔
وضاحت: ۱؎: ثابت بنانی نے کسی وجہ سے کہنے والے کا نام ظاہر نہیں کیا۔ ۲؎: اس سے مراد دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ سے خیر کا سوال ہے۔ ۳؎: شاید ایسا نسیان یا دنیاوی امور میں مشغولیت کے سبب ہوا ہو۔ واللہ اعلم
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الدعاء 16(3881)، (تحفة الأشراف: 11371)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/235، 244) (صحیح)»
Narrated Muadh ibn Jabal: The Prophet ﷺ said: If a Muslim sleeps while remembering Allah, in the state of purification, is alarmed while asleep at night, and asks Allah for good in this world and in the Hereafter. He surely gives it to him. Thabit al-Bunani said: Abu Zabyah came to visit us and he transmitted this tradition to us from Muadh ibn Jabal from the Prophet ﷺ. Thabit said: So and so said: I tried my best to utter these (prayers) when I got up, but I could not do.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 5024
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مشكوة المصابيح (1215) أخرجه ابن ماجه (3881 وسنده حسن)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5042
فوائد ومسائل: باوضو ہو کرمسنون ازکار پڑھ کر سونے کی بہت برکات ہیں۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ اگر انسان رات کو کسی وقت لیٹے لیٹے بھی دعا کرلے تو ان شاء اللہ مقبول ہوتی ہے۔ اور اگر اُٹھ کر نماز پڑھنے میں مشغول ہو تو نور علیٰ نور ہے۔ منصوص ذکراور دعا حدیث 5060 میں ملاحظہ ہو۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5042
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3881
´رات میں آنکھ کھل جائے تو کیا دعا پڑھے؟` معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی بندہ رات کو باوضو سوئے، اور پھر رات میں اٹھ کر اللہ تعالیٰ سے دنیا و آخرت کی کسی چیز کا سوال کرے تو اللہ تعالیٰ اسے دیتا ہے۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3881]
اردو حاشہ: فوائد و مسائل: باوضو سونا بہت باعث برکت ہے۔ اس لئے باوضو سونا چاہیے تاکہ رات کو جاگ آئے تو اللہ سے کچھ نہ کچھ مانگ لیاجائے خواہ ہدایت ومغفرت کا سوال کیا جائے۔ یا مرض سے شفا مصیبت سے نجات اور قرض کی ادایئگی کے لئے دعا کی جائے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3881