سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: آداب و اخلاق کا بیان
General Behavior (Kitab Al-Adab)
94. باب مَا جَاءَ فِي الْمُتَشَدِّقِ فِي الْكَلاَمِ
94. باب: ٹر ٹر باتیں کرنے والے کا بیان۔
Chapter: What has been narrated about eloquent speech.
حدیث نمبر: 5005
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن سنان الباهلي , وكان ينزل العوقة، حدثنا نافع بن عمر، عن بشر بن عاصم، عن ابيه، عن عبد الله، قال ابو داود: هو ابن عمرو، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن الله عز وجل يبغض البليغ من الرجال الذي يتخلل بلسانه تخلل الباقرة بلسانها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ الْبَاهِلِيُّ , وَكَانَ يَنْزِلُ الْعَوَقَةَ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ بِشْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قال أبو داود: هُوَ ابْنُ عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبْغِضُ الْبَلِيغَ مِنَ الرِّجَالِ الَّذِي يَتَخَلَّلُ بِلِسَانِهِ تَخَلُّلَ الْبَاقِرَةِ بِلِسَانِهَا".
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ دشمنی رکھتا ہے تڑتڑ بولنے والے ایسے لوگوں سے جو اپنی زبان کو ایسے پھراتے ہیں جیسے گائے (گھاس کھانے میں) چپڑ چپڑ کرتی ہے، یعنی بے سوچے سمجھے جو جی میں آتا ہے بکے جاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الأدب 72 (2853)، (تحفة الأشراف: 8833)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/165، 187) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Messenger of Allah ﷺ said: Allah, the Exalted, hates the eloquent one among men who moves his tongue round (among his teeth), as cattle do.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4987


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4800)
أخرجه الترمذي (2853 وسنده حسن)

   جامع الترمذي2853عبد الله بن عمروالله يبغض البليغ من الرجال الذي يتخلل بلسانه كما تتخلل البقرة
   سنن أبي داود5005عبد الله بن عمروالله يبغض البليغ من الرجال الذي يتخلل بلسانه تخلل الباقرة بلسانها

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 5005 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 5005  
فوائد ومسائل:
فصاحت وبلاغت اصحاب علم وفضل میں ایک عمدہ صفت ہے، مگر اس میں تصنع بناوٹ اور دھاڑنےکی کیفیت کسی طرح بھی اخلاقا یا شرعا پسندیدہ نہیں بالخصوص جب خلاف حقیقت باتیں بنائی جائیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 5005   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2853  
´فصاحت و بیان کا بیان۔`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ایسے مبالغہ کرنے والے شخص کو ناپسند کرتا ہے جو اپنی زبان ایسے چلاتا ہے جیسے گائے چلاتی ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2853]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
جیسے گائے چارے کو اپنی زبان سے لپیٹ لپیٹ کر اپنی خوراک بناتی ہے اسی طرح چرب زبان آدمی بات کو لپیٹ لپیٹ کر بیان کرتا چلا جاتا ہے،
یہ صورت خاص کر غلط باتوں کے سلسلے ہی میں ہو تی ہے،
ایسی فصاحت وبلاغت ناپسندیدہ ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2853   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.