(مرفوع) حدثنا وهب بن بقية، عن خالد، عن داود، عن بكر: ان النبي صلى الله عليه وسلم بعث ابا ذر بهذا الحديث، قال ابو داود: وهذا اصح الحديثين. (مرفوع) حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ دَاوُدَ، عَنْ بَكْرٍ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ أَبَا ذَرٍّ بِهَذَا الْحَدِيثِ، قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهَذَا أَصَحُّ الْحَدِيثَيْنِ.
بکر سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوذر کو بھیجا آگے یہی حدیث مروی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: دونوں حدیثوں میں یہ زیادہ صحیح ہے۔
Bakr said: The Prophet ﷺ sent Muadh for some of his work. He then transmitted the rest of the tradition mentioned above. Abu Dawud said: This tradition is sounder of the two traditions.
USC-MSA web (English) Reference: Book 42 , Number 4765
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح انظر الحديث السابق (4782)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4783
فوائد ومسائل: غصہ آجانے کی صورت میں آدمی کو چاہیئے کہ ہر طرح سے پر سکون رہنے کی کوشش کرےاور اپنی ہیت کو بدل لے۔ اور وضو کرنا بہترین حل ہے، جیسے کہ درج ذیل حدیث میں آرہا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4783