(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا طلق بن غنام، حدثنا عبد السلام بن حفص، حدثنا ابو حازم، عن سهل بن سعد، عن النبي صلى الله عليه وسلم:" ان رجلا اتاه فاقر عنده انه زنى بامراة سماها له، فبعث رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى المراة، فسالها عن ذلك فانكرت ان تكون زنت، فجلده الحد وتركها". (مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ فَأَقَرَّ عِنْدَهُ أَنَّهُ زَنَى بِامْرَأَةٍ سَمَّاهَا لَهُ، فَبَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْمَرْأَةِ، فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِكَ فَأَنْكَرَتْ أَنْ تَكُونَ زَنَتْ، فَجَلَدَهُ الْحَدَّ وَتَرَكَهَا".
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر یہ اعتراف کیا کہ اس نے ایک عورت سے جس کا اس نے نام لیا زنا کیا ہے، تو آپ نے اس عورت کو بلوایا، اور اس سے اس بارے میں پوچھا، اس نے انکار کیا، تو آپ نے حد میں صرف مرد کو کوڑے مارے، اور عورت کو چھوڑ دیا۔
Narrated Sahl ibn Saad: A man came to the Prophet ﷺ and made acknowledgment before him that he had committed fornication with a woman whom he named. The Messenger of Allah ﷺ sent someone to the woman and he asked her about it. She denied that she had committed fornication. So he gave him the prescribed punishment of lashes and left her.
USC-MSA web (English) Reference: Book 39 , Number 4451
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح انظر الحديث السابق (4437)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4466
فوائد ومسائل: امام مالک اور امام شافعی رحمتہ اللہ اس حدیث کی روشنی میں کسی معین عورت سے زنا کا اقرار کرنے والے کو حد لگانے کا حکم دیتے ہیں جبکہ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ حد قذف کے قائل ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4466
تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4437
´ماعز بن مالک رضی اللہ عنہ کے رجم کا بیان۔` سہل بن سعد رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر اقرار کیا کہ اس نے ایک عورت سے جس کا اس نے آپ سے نام لیا، زنا کیا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت کو بلوایا، اور اس کے بارے میں اس سے پوچھا تو اس نے اس بات سے انکار کیا کہ اس نے زنا کیا ہے، تو آپ نے اس مرد پر حد نافذ کی، اسے سو کوڑے لگائے اور عورت کو چھوڑ دیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الحدود /حدیث: 4437]
فوائد ومسائل: یعنی اس کو غیرشادی شدہ زانی کی حد (سو کوڑے) لگائی گئی۔ لیکن اگلی روایات میں صراحت ہے کہ یہ معلوم ہونے پر کہ یہ شخص توشادی شدہ ہے، اسے سنگساری کی سزا دی گئی۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4437