ابوقتادہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مفہوم کی حدیث روایت کرتے ہیں، اس میں ہے: ”تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا جس وقت سورج چڑھ گیا پھر انہیں نماز پڑھائی“۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 12096) (صحیح)»
This tradition has been transmitted through a different chain by Abu Qatadah to the same effect. This version adds: "He performed ablution when the sun had arisen high and led them in prayer. "
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 440
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 440
440۔ اردو حاشیہ: ➊ نیند میں روح قبض کر لی جاتی ہے مگر جسم کے ساتھ اس کا تعلق قائم رہتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: «اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنْفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَى عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَى إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ»[الزمر: 42] ”اللہ تعالیٰ لوگوں کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کر لیتا ہے اور جو نہیں مرے (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کر لیتا ہے) پھر جن پر موت کا حکم کر چکتا ہے، ان کو روک لینا ہے اور باقی روحوں کو ایک وقت مقرر تک کے لیے چھوڑ دیتا ہے۔ جو لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں۔“ ➋ جب جا گنے والا ایسے تنگ وقت میں جاگا کہ سورج طلوع یا غرو ب ہوا چاہتا ہے، تو اس حالت میں اگر وہ طلوع یا غروب ہونے کا انتظار کر لے، تو جائز ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 440