ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ہند بنت عتبہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اللہ کے نبی! مجھ سے بیعت لے لیجئیے، تو آپ نے فرمایا: ”جب تک تم اپنی دونوں ہتھیلیوں کا رنگ نہیں بدلو گی میں تم سے بیعت نہیں لوں گا، گویا وہ دونوں کسی درندے کی ہتھیلیاں ہیں“۔
Narrated Aishah, Ummul Muminin: When Hind, daughter of Utbah, said: Prophet of Allah, accept my allegiance, he replied; I shall not accept your allegiance till you make a difference to the palms of your hands; for they look like the paws of a beast of prey.
USC-MSA web (English) Reference: Book 34 , Number 4153
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف قال الحافظ ابن حجر في غبطة و أم الحسن وجدتھا: ”وفي إسناده مجهولات ثلاث‘‘ (التلخيص الحبير 236/2) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 148
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4165
فوائد ومسائل: یہ روایت ضعیف ہے، اس لیئےعورتوں کے لیئے ہاتھوں کا مہندی دے رنگنا ضروری یعنی فرض و واجب نہیں ہے، جیسا کہ اس روایت سے متبادر ہو تا ہے، تاہم مردوں سے امتیاز کے لیئے عورت کا مہندی لگانا دوسرے دلائل سے ثابت ہے، اس لیے اس کے استحباب (پسندیدہ عمل ہونے) میں کوئی شک نہیں، مگر اس کا استعمال اس طرح جائز نہیں، جیسے آج کل ہاتھوں، کلائیوں اور پاؤں پر بھی بیل بوٹے بنائے جاتے ہیں کہ جس نے نا بھی دیکھنا ہو وہ بھی دیکھے۔ یہ صورتحال صریحاََ حرام ہے کہ عورت غیروں کے لیئے خوامخوا کشش کا باعث بنتی ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4165