(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يزيد، حدثنا معمر، عن الزهري بهذا الحديث لم يذكر ميمونة قال: فقال: الا انتفعتم بإهابها، ثم ذكر معناه لم يذكر الدباغ. (مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْحَدِيثِ لَمْ يَذْكُرْ مَيْمُونَةَ قَالَ: فَقَالَ: أَلَا انْتَفَعْتُمْ بِإِهَابِهَا، ثُمَّ ذَكَرَ مَعْنَاهُ لَمْ يَذْكُرِ الدِّبَاغَ.
اس سند سے بھی زہری سے یہی حدیث مروی ہے اس میں انہوں نے ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کا ذکر نہیں کیا ہے، زہری کہتے ہیں: اس پر آپ نے فرمایا: ”تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا؟“ پھر راوی نے اسی مفہوم کی حدیث ذکر کی، اور ”دباغت“ کا ذکر نہیں کیا۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 5839) (صحیح)»
The tradition mentioned above has also been transmitted by al-Zuhri who did not mention Maimunah. This version has: He said: Why did you not make use of it ? He then mentioned the rest of the tradition to the same effect but did not mention tanning.
USC-MSA web (English) Reference: Book 33 , Number 4109
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (1492) صحيح مسلم (363)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4121
فوائد ومسائل: حلال جانور اگر مر جائے تو اس کا کھانا حرام ہے، مگر چمڑے کو رنگ کر استعمال کر لینا بغیر کسی شک وشبہ کے جائز ہے، جیسے اگلی روایات میں آرہا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4121