خارجہ بن صلت سے روایت ہے، وہ اپنے چچا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ (کچھ لوگوں پر سے) گزرے (ان میں ایک دیوانہ شخص تھا) جس پر وہ صبح و شام فاتحہ پڑھ کر تین دن تک دم کرتے رہے، جب سورۃ فاتحہ پڑھ چکتے تو اپنا تھوک جمع کر کے اس پر تھو تھو کر دیتے، پھر وہ اچھا ہو گیا جیسے کوئی رسیوں میں جکڑا ہوا کھل جائے، تو ان لوگوں نے ایک چیز دی تو وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، پھر انہوں نے وہی بات ذکر کی جو مسدد کی حدیث میں ہے۔
Kharijah bin al-Salt quoted his parental uncle as saying that he passed (some people): He recited Surat al-Fatihah over him for three days morning and evening. Whenever he finished it, he collected some of his saliva and spat it out, and he seemed as if he were set free from a bond. They gave him something as payment. He then came to the Prophet ﷺ. He then transmitted the rest of the tradition to the same effect as Musaddad narrated.
USC-MSA web (English) Reference: Book 28 , Number 3888
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن انظر الحديث السابق (3420)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3897
فوائد ومسائل: صحابہ کرام رضی اللہ عنہ میں اسلام لانے کے بعد پہلے ہی دن سےاپنے رزق میں حلال و حرام کے امتیاز کا داعیہ اور جذبہ پیدا ہو جاتا تھا۔ اور وہ اس میں انتہائی احتیاط کرتے تھے اور یہی چیز دُعاؤں کی قبولیت و تاثیر کا انہتائی اہم عُنصر ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3897