سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
41. باب فِي أَكْلِ الثُّومِ
41. باب: لہسن کھانے کا بیان۔
Chapter: Regarding eating garlic.
حدیث نمبر: 3824
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا جرير، عن الشيباني، عن عدي بن ثابت، عن زر بن حبيش، عن حذيفة اظنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من تفل تجاه القبلة جاء يوم القيامة تفله بين عينيه، ومن اكل من هذه البقلة الخبيثة فلا يقربن مسجدنا ثلاثا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الشَّيْبَانِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ أَظُنُّهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَنْ تَفَلَ تُجَاهَ الْقِبْلَةِ جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تَفْلُهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ، وَمَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الْبَقْلَةِ الْخَبِيثَةِ فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا ثَلَاثًا".
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے قبلہ کی جانب تھوکا تو اس کا تھوک قیامت کے دن اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لگا ہوا آئے گا، اور جس نے ان گندی سبزیوں کو کھایا وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 3326) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Hudhayfah ibn al-Yaman: Zirr ibn Hubaysh said: Hudhayfah traced, I think, to the Messenger of Allah ﷺ the saying: He who spits in the direction of the qiblah will come on the Day of Resurrection in the state that his saliva will be between his eyes; and he who eats from this noxious vegetable should not come near our mosque, saying it three times.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3815


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
جرير بن عبدالحميد شك في رفع الحديث
فالسند معلل
وللحديث طريق موقوف عند ابن أبي شيبة (2/ 365) وسنده صحيح
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 136

   سنن أبي داود3824حذيفة بن حسيلمن أكل من هذه البقلة الخبيثة فلا يقربن مسجدنا ثلاثا

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3824 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3824  
فوائد ومسائل:

مسجد کے آداب کے علاوہ قبلے کے احترام میں یہ چیز بھی انتہائی اہم ہے۔
کہ ا س کی سمت میں تھوکا نہ جائے۔
نماز کی حالت ہو یا نماز سے باہر یہ بات صراحت سے کہی گئی، لیکن لوگ اس کی پرواہ نہیں کرتے۔
حالانکہ نبی کریم ﷺ نےایک شخص کو اس جرم کی پاداش میں امامت سےمعزول فرما دیا تھا۔
دیکھئے۔
(گزشتہ حدیث 482۔
کتاب الصلوة،کراهیة البزاق في المسجد)


مسجد نبوی ﷺ کی تعظیم وحرمت وحرم مکی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ آدمی کسی طرح بھی دوسروں کےلئے ازیت کا باعث نہ بنے۔
دیگر مساجد کا ادب بھی یہی ہے۔
جیسے کہ اگلی حدیث میں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3824   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.