سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
کتاب سنن ابي داود تفصیلات

سنن ابي داود
کتاب: قسم کھانے اور نذر کے احکام و مسائل
Oaths and Vows (Kitab Al-Aiman Wa Al-Nudhur)
3. باب مَا جَاءَ فِي تَعْظِيمِ الْيَمِينِ عِنْدَ مِنْبَرِ النَّبِيِّ
3. باب: منبرنبوی کے پاس جھوٹی قسم کھانے پر وارد وعید کا بیان۔
Chapter: Seriousness Of Swearing By The Minbar Of The Prophet (saws).
حدیث نمبر: 3246
Save to word مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا عثمان بن ابي شيبة، حدثنا ابن نمير، حدثنا هاشم بن هاشم، اخبرني عبد الله بن نسطاس من آل كثير بن الصلت، انه سمع جابر بن عبد الله، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يحلف احد عند منبري هذا على يمين آثمة، ولو على سواك اخضر، إلا تبوا مقعده من النار، او وجبت له النار".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمٍ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نِسْطَاسٍ مِنْ آلِ كَثِيرِ بْنِ الصَّلْتِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يَحْلِفُ أَحَدٌ عِنْدَ مِنْبَرِي هَذَا عَلَى يَمِينٍ آثِمَةٍ، وَلَوْ عَلَى سِوَاكٍ أَخْضَرَ، إِلَّا تَبَوَّأَ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ، أَوْ وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص میرے منبر کے پاس جھوٹی قسم کھائے گا اگرچہ ایک تازی مسواک کے لیے کھائے تو سمجھ لو اس نے اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لیا یا یہ کہا: جہنم اس پر واجب ہو گئی ۱؎۔

وضاحت:
۱؎: گو جھوٹی قسم کھانا بروقت اور ہر جگہ گناہ ہے، پر مقدس جگہوں اور مقدس وقتوں میں ان کی سنگینی اور بڑھ جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الأحکام 9 (2325)، (تحفة الأشراف: 2376)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الأقضیة 8 (10)، مسند احمد (3/344) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet ﷺ said: One should not take a false oath at this pulpit of mine even on a green tooth-stick; otherwise he will make his abode in Hell, or Hell will be certain for him.
USC-MSA web (English) Reference: Book 21 , Number 3240


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
مشكوة المصابيح (3778)
أخرجه ابن ماجه (2325 وسنده صحيح)

   سنن أبي داود3246جابر بن عبد اللهلا يحلف أحد عند منبري هذا على يمين آثمة ولو على سواك أخضر إلا تبوأ مقعده من النار
   سنن ابن ماجه2325جابر بن عبد اللهمن حلف بيمين آثمة عند منبري هذا فليتبوأ مقعده من النار ولو على سواك أخضر
   بلوغ المرام1215جابر بن عبد الله من حلف على منبري هذا بيمين آثمة تبوأ مقعده من النار

سنن ابی داود کی حدیث نمبر 3246 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3246  
فوائد ومسائل:
مسجد نبوی ﷺ میں ریاض الجنۃ اور منبر نبوی ﷺ جو کہ محشر میں حوض پر ہوں گے۔
جیسے عظیم متبرک مقامات کی پروا نہ کرتے ہوئے جھوٹ بولنا اور جھوٹی قسم کھانا انتہائی بدبختی کی علامت ہے۔
عام مساجد کا بھی یہی حکم ہے۔
کہ اس سے قسم کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3246   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1215  
´دعویٰ اور دلائل کا بیان`
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے میرے منبر پر کھڑے ہو کر جھوٹی قسم کھائی تو اس نے اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لیا۔ احمد، ابوداؤد اور نسائی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1215»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الأيمان والنذور، باب ما جاء في تعظيم اليمين عند منبر النبي صلي الله عليه وسلم، حديث:3246، والنسائي في الكبرٰي:3 /491، حديث:6018، وأحمد:2 /329، وابن حبان(الإحسان):6 /281، حديث:4353.»
تشریح:
اس حدیث میں تنبیہ ہے کہ جو مقام جتنا مرتبے اور فضیلت والا ہوگا وہاں ارتکاب گناہ کا عذاب بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا۔
اسی طرح وہ اوقات جن کی فضیلت بیان ہوئی ہے‘ مثلاً: عصر کے بعد اور جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات‘ تو ان میں جو گناہ کیا جائے گا اس کی سزا بھی نسبتاً زیادہ اور سخت ہوگی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1215   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.