جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سعد بن ربیع کی عورت نے کہا: اللہ کے رسول! سعد مر گئے اور دو بیٹیاں چھوڑ گئے ہیں، پھر راوی نے اسی طرح کی حدیث بیان کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ روایت زیادہ صحیح ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 2365) (حسن)»
Narrated Jabir bin Abdullah: The wife of Saad bin al-Rabi said: Messenger of Allah, Saad died and left two daughters. He then narrated the rest of the tradition in a similar way. Abu Dawud said: This is the most correct tradition.
USC-MSA web (English) Reference: Book 18 , Number 2886
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف انظر الحديث السابق (2891) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 104
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2892
فوائد ومسائل: سورۃ نساء کی آیت:11۔ 12 میں یہی ہے کہ (فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ) اگر لڑکیاں ہی ہوں دوسے زیادہ تو انہیں ترکہ میں سے دوتہائی ملے گا اور بیوی کے بارے میں ہے۔
(إِن لَّمْ يَكُن لَّكُمْ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم) اگر تمہاری اولاد ہوں تو بیویوں کے لئے تہمارے ترکہ میں سے آٹھواں حصہ ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2892