الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: جہاد کے مسائل
Jihad (Kitab Al-Jihad)
132. باب فِي الإِمَامِ يُقِيمُ عِنْدَ الظُّهُورِ عَلَى الْعَدُوِّ بِعَرْصَتِهِمْ
132. باب: دشمن پر غلبہ پانے کے بعد امام کا میدان جنگ میں ٹھہرنا۔
Chapter: Regarding The Leader Remaining At The Battlefield After Victory Over The Enemy.
حدیث نمبر: 2695
Save to word اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى، قال: حدثنا معاذ بن معاذ. ح وحدثنا هارون بن عبد الله، قال: حدثنا روح، قالا: حدثنا سعيد، عن قتادة،عن انس، عن ابي طلحة، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا غلب على قوم اقام بالعرصة ثلاثا، قال ابن المثنى: إذا غلب قوما احب ان يقيم بعرصتهم ثلاثا"، قال ابو داود: كان يحيى بن سعيد يطعن في هذا الحديث لانه ليس من قديم حديث سعيد لانه تغير سنة خمس واربعين ولم يخرج هذا الحديث إلا باخرة، قال ابو داود: يقال إن وكيعا حمل عنه في تغيره.
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ. ح وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ،عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي طَلْحَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا غَلَبَ عَلَى قَوْمٍ أَقَامَ بِالْعَرْصَةِ ثَلَاثًا، قَالَ ابْنُ المُثَنَّى: إِذَا غَلَبَ قَوْمًا أَحَبَّ أَنْ يُقِيمَ بِعَرْصَتِهِمْ ثَلَاثًا"، قَالَ أَبُو دَاوُد: كَانَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ يَطْعَنُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ لِأَنَّهُ لَيْسَ مِنْ قَدِيمِ حَدِيثِ سَعِيدٍ لِأَنَّهُ تَغَيَّرَ سَنَةَ خَمْسٍ وَأَرْبَعِينَ وَلَمْ يُخْرِجْ هَذَا الْحَدِيثَ إِلَّا بِأَخَرَةٍ، قَالَ أَبُو دَاوُد: يُقَالُ إِنَّ وَكِيعًا حَمَلَ عَنْهُ فِي تَغَيُّرِهِ.
ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی قوم پر غالب آتے تو میدان جنگ میں تین رات قیام کرتے۔ ابن مثنیٰ کا بیان ہے: جب کسی قوم پر غالب آتے تو میدان جنگ میں جو ان کی سر زمین میں پڑتا تین رات قیام کرنا پسند فرماتے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: کہ یحییٰ بن سعید اس حدیث میں طعن کرتے تھے کیونکہ یہ سعید (سعید ابن ابی عروبہ) کی پہلے کی حدیثوں میں سے نہیں ہے، اس لیے کہ ۱۴۵ ہجری میں ان کے حافظہ میں تغیر پیدا ہو گیا تھا، اور یہ حدیث بھی آخری عمر کی ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: کہا جاتا ہے کہ وکیع نے ان سے ان کے زمانہ تغیر میں ہی حدیث حاصل کی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح البخاری/الجھاد 184 (3064)، والمغازي 8 (3976)، صحیح مسلم/صفة أہل النار 17 (2875)، سنن الترمذی/السیر 3 (1551)، (تحفة الأشراف: 3770)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/145، 4/29)، سنن الدارمی/السیر 22 (2502) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: بخاری اورمسلم نے سعید بن ابی عروبہ کی حدیث کو روح بن عبادہ کی روایت سے صحیحین میں داخل کیا ہے، یہ روایت بھی روح ہی کے واسطے سے ہے، اس لئے اس کی صحت میں کوئی کلام نہیں ہے، وکیع نے ابن ابی عروبہ سے اختلاط کے بعد روایت کی ہے یہ بات مسلَّم ہے، مگر یہاں اس کا کوئی عمل دخل نہیں یہ بات مؤلف نے برسبیل تذکرہ لکھ دی ہے۔

Abu Talhah said “When the Messenger of Allah ﷺ prevailed on any people, he stayed three nights in the field. Ibn Al Muthanna said “When he prevailed over people, he liked to stay three nights in the field. ” Abu Dawud said “Yahya bin Saeed used to object to this tradition for this is not from his early traditions because his memory was spoiled at the age of forty five. He narrated this tradition in the last days of his age. ” Abu Dawud said “ It is said that Waki ‘ recived this tradition from him when his memory was spoiled. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2689


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (3065)

   صحيح البخاري3065أنس بن مالكأقام بالعرصة ثلاث ليال
   جامع الترمذي1551أنس بن مالكأقام بعرصتهم ثلاثا
   سنن أبي داود2695أنس بن مالكأحب أن يقيم بعرصتهم ثلاثا
سنن ابی داود کی حدیث نمبر 2695 کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2695  
فوائد ومسائل:
حدیث صحیح ہے۔
اور  یہ صحیح بخاری میں بھی ہے۔
(2530) یہی وجہ ہے کہ امام ابودائود کا یہ قول جو بریکٹوں کے درمیان ہے۔
ابو دائود کے بعض نسخوں میں نہیں ہے۔
اور اس کا نہ ہونا ہی زیادہ مناسب ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 2695   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3065  
3065. حضرت ابو طلحہ ؓسے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ جب کسی قوم پر فتح یاب ہوتے تو تین دن اسی میدان میں قیام کرتے تھے۔ اس حدیث کو روایت کرنے میں معاذ اور عبد الاعلیٰ نے روح بن عبادہ کی متابعت کی ہے۔ انھوں نے کہا: ہم سے سعید نے قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس ؓسے، انھوں نے حضرت ابو طلحہ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے اسے بیان کیا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3065]
حدیث حاشیہ:

وہاں تین دن قیام اس صورت میں ہوتا جب دشمن سے بالکل کسی قسم کا خطرہ نہ ہوتا۔
اس قیام کا مقصد یہ ہوتا کہ اس علاقے کی فلاح وبہبود کے لیے مفید اصلاحات نافذ کی جائیں،نیز اسلام کی شان وشوکت کا اظہار بھی مقصود ہوتا۔
بہرحال مفتوحہ علاقوں میں تین دن قیام کرنے کی اجازت ہے تاکہ غلبے کی خوب شہرت ہوجائے اور وہاں اسلام کی قوت نظر آنے لگے۔
واللہ أعلم۔

آج کل توایٹمی دور میں ایسے خود کارمیزائل ایجاد ہوچکے ہیں کہ سینکڑوں میل دور اس کا ہدف مقرر کردیا جاتا ہے وہ خود بخود راستے میں بچتابچاتا اپنے نشانے پر جالگتا ہے۔
اب تو کسی علاقے میں تین دن ٹھہرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ میدانی جنگ ناپید ہوچکی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3065   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.